بنارس: ویشو ہندو سینا کے صدر ارون پاٹھک (Arun Pathak) نے مرکزی وزیر نارائن رانے (Narayan Rane) کا سر قلم (Beheading) کرنے والے کو 51 لاکھ روپے کا انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔ بنارس کے بھیلوپور علاقے کے رہنے والے ارون پاٹھک نے فیس بک اور ٹوئیٹر پر نرائین نائن کے خلاف کئی متنازع تبصرے بھی کیے۔
ارون پاٹھک پہلے شیوسینا میں تھے۔ مہاراشٹر میں کانگریس سے اتحاد کے بعد انہوں نے شیوسینا چھوڑ کر ویشو ہندو سینا بنالی تھی۔ اس سے پہلے ارون پاٹھک اس وقت میں سرخیوں میں آئے تھے جب ایک نیپالی نوجوان کا گنگا ندی کےکنارے سر منڈوا کر جے شری رام لکھوایا گیا اور اس کا ویڈیو وائرل ہوا تھا۔ اس معاملے میں بھی پولیس نے ارون پاٹھک کو ہی کلیدی ملزم بتایا اور مقدمہ درج کیا۔
ارون پاٹھک نے مرکزی وزیر کے خلاف متنازع الفاظ کا استعمال کیا۔ اپنے فیس بک انہوں نے لکھا کہ ’’ جس پاکٹ مار اور ٹکٹ بلیک میں فروخت والے کو بالا صاحب نے رحم کر کے شیو سینک بنایا، اسے وزیراعلی بھی بنایا۔ اس نے غلط حرکت کی ہے۔ سستی شہرت پانے کے لئے بالا صاحب کے بیٹے پر حملہ کیا۔ ایسے آدمی کا سر قلم کرنا چاہیے اور یہ جو کرے گا اس میں 51 لاکھ روپے کا انعام دوں گا‘‘۔
اس ساتھ ہی ارون پاٹھک نے ٹویٹر پر مرکزی وزیر کے لیے متنازع الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے لکھا ’’ میں تجھ سے وعدہ کرتا ہوں احسان فراموش نارائن رانے، تیرے مرنے کے بعد کاشی میں تیری لاش بہنے نہیں دوں گا۔ تیری آتمہ (روح) صدیوں تک بھٹکتی رہے گی۔‘‘
مزید پڑھیں: شیوسینا رکن اسمبلی نے نارائن رانے کو جان سے مارنے کی دھمکی دی
نارائن رانے ہوا سے بھرا ہوا غبارہ ہے: شیوسینا
معلوم ہوکہ مرکزی وزیر نارائن رانے نے جن آشیرواد یاترا کے دوران دعوی کیا تھا کہ وزیراعلی ادھو ٹھاکر یہ بھول گیے تھے کہ ملک کب آزاد ہوا تھا، انہوں نے یہ بھی دعوی کیا تھا کہ سال بھولنے کے بعد انہوں نے اپنے لوگوں سے پوچھا تھا۔ اس پر رانے نے کہا تھا کہ ’’یہ شرمناک ہے کہ وزیراعلی کو یہ نہیں معلوم کہ ہمیں آزاد ہوئے کتنے سال ہوگئے۔ اپنی تقریری کے دوران انہوں نے پیچھے گھوم کر اپنے لوگوں سے پوچھا تھا اور کہا تھا کہ میں وہاں ہوتا تو انہیں زوردار طمانچہ مارتا’’۔
اس کے بعد ممبئی کے اندر شیوسیا اور بی جے پی کارکنان میں جھڑپ ہوئی، مرکزی وزیر نارائن کو پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ کئی گھنٹوں کے بعد انہیں ضمامت مل گئی تھی۔