ہڑتال کی وجہ سے گاڑیوں کی آمد و رفت مکمل طور پر بند ہے۔ سڑکوں پر ایک بھی مسافر گاڑی نہیں چل رہی ہے۔
مسافروں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے میں کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے تاہم بہت سے مسافر پیدل ہی سفر طے کر رہے ہیں۔
اس سے متعلق ٹرانسپورٹ یونیئن نے زبردست احتجاج کیا جس میں بس ڈرائورز اور یونین کے ممبران نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔
میڈیا سے بات چیت کرتے ہویے یونین کے صدر درشن سنگھ نے کہا کہ حکومت نے حکم نافذ کیا ہے کہ 15برس پرانی بسوں کو پرمٹ جاری نہیں کیا جائےگا۔ حکومت کا یہ فیصلہ پوری طرح غلط ہے۔ لاکھوں روپے خرچ کر کے بسیز خریدے گئے ہیں۔ ابھی تک بسوں کے مالکان اسے خریدنے کے لیے لئے گئے قرض کی ادائیگی نہیں کر سکے ہیں۔اس صورت حال میں اس پر پابندی عائد کرنا سراسر غلط ہے