مہاراشٹر کے صنعتی شہر بھیونڈی میں حال ہی میں ایک مخدوش عمارت کے منہدم ہونے سے ملبہ میں دو افراد ہلاک، چھ افراد شدید طور سے زخمی اور کئی بے گھر ہوگئے ہیں.
بھیونڈی اور ممبرا میں اس طرح کی سیکڑوں مخدوش عمارتیں ہیں جس میں لوگ جان ہتھیلی پر رکھ کر رہ رہے ہیں
میونسپل انتظامیہ کی جانب سے جو فہرست جاری ہوتی ہے اس میں کئی خامیاں ہوتی ہیں۔
ممبرا میں مجلس اتحاد المسلمین نے تھانے میونسپل کارپوریشن کی جانب سے جاری کردہ بوسیدہ عمارتوں کی فہرست کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ٹی ایم سی کی جانب سے جاری کردہ 1460بوسیدہ عمارتوں کی فہرست سراسر غلط ہے اس میں کئی اچھی اور مضبوط عمارتوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
تھانے میونسپل کارپوریشن کے حدود میں ہزاروں کی تعداد میں بوسیدہ عمارتیں ہیں ان میں کئی تو ایسی ہیں جن میں رہنا انتہائی خطرناک ہے لیکن لوگ جائیں تو جائیں کہاں ؟
دوسری جانب سے ہر سال میونسپل کارپوریشن کی جانب سے مخدوش عمارتوں کی فہرست تیار کر کے انھیں نوٹس بھیج دیتی ہے یا عمارت کے گیٹ پر چسپاں کر کے چلی جاتی ہے اس طرح انھوں نے ممبرا میں 1460مخدوش عمارتوں کی فہرست اے، بی اور سی ون کی کیٹیگری میں شامل کیا ہے ۔
اس فہرست کے تعلق سے مجلس اتحاد المسلمین (ایم آئی ایم) ممبرا بلاک کے صدر ببلو شیخ اور کوسہ بلاک صدر ساجد شیخ نے دارالفلاح مسجد کے باہر نماز جمعہ کے بعد احتجاج کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ٹی ایم سی کی یہ فہرست محض ایک خیالی طور پر تیار کی گئی ہے۔
ساجد شیخ کے مطابق ٹی ایم سی نے ممبرا کوسہ میں 1460عمارتوں کو مخدوش قرار دیا ہے جبکہ اس فہرست میں بہت سی اچھی عمارتوں کا نام بھی شامل ہے۔
ساجد نے مزید کہا کہ اگرچہ مان بھی لیا جائے تو کیا آپ اتنی ساری بلڈنگوں کو خالی کراوئنگے ؟ آپ کے پاس انکے مکینوں کے لیے متبادل مکان ہیں کیا؟
انھوں نے کہا کہ 14روم تو مہیا کرا نہیں سکتے اور 1460عمارتوں کو نوٹس بھیج دیا گیا ہے وہ بھی بغیر کسی جانچ کے، انتظامیہ اپنے دفتر پر بیٹھے یہاں وہاں کی شکایت سننے کے بعد فہرست تیار کردیتے ہیں انھیں چاہئے کہ فہرست تیا رکرنے سے قبل ان عمارتوں کی آڈیٹ کی جائے اور رپورٹ تیار کی جائے ۔
اسی طرح ممبرا بلاک صدر ایاز(ببلو) شیخ نے بتایا کہ ایم آئی ایم کارپوریٹروں و لیڈران نے اس سے قبل بھی کمشنر جیسوال سے متعدد بار شکایت کی کہ وہ ان مخدوش عمارتوں کی فہرست کی جانچ کے لیے انجنینئر اور اعلیٰ افسران کی ٹیم تیار کریں اور خود اس پر نظر رکھیں کیوں کہ پربھاگ سمیتی کے ذریعہ تیارکی جانے والی مخدوش عمارتوں کی فہرست محض من گھڑت اور فرضی ہے