ETV Bharat / city

Muslims Barred from Friday Prayer in Gujrat: سورت میں بھی نماز جمعہ پڑھنے سے روکا گیا

گجرات کے مورا گاؤں میں مسلم ملازمین کو نماز جمعہ پڑھنے سے نہ صرف روکا گیا بلکہ نمازیوں پر نازیبا تبصرہ کرکے عبادت گاہ سے باہر نکال دیا گیا Muslims Barred from Friday Prayer in Gujrat اور آئندہ اس مسجد میں نماز نہ پڑھنے کی دھمکی بھی دی گئی۔

Muslims barred from Friday prayer at mora village of Surat in gujrat
سورت میں بھی نماز جمعہ پڑھنے سے روکا گیا اور آئندہ نہ پڑھنے کی دھمکی بھی دی
author img

By

Published : Jan 22, 2022, 10:44 PM IST

گجرات کے سورت شہر میں موجود کمپنیوں میں کام کرنے والے مسلم ملازمین کو مورا گاؤں علاقے میں نماز جمعہ پڑھنے سے روکا گیا Muslims Barred from Friday Prayer in Gujrat اور نمازیوں کو پریشان کرکے عبادت گاہ سے باہر بھی نکال دیا گیا۔

سورت میں بھی نماز جمعہ پڑھنے سے روکا گیا اور آئندہ نہ پڑھنے کی دھمکی بھی دی

اس معاملے پر شوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا گجرات کے اراکین نے پولیس کمشنر سے ایسے افراد پر کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے جنھوں نے مذہبی معاملات کو ادا کرنے میں رخنہ ڈالا۔

دراصل جمعہ کے روز سورت شہر میں واقع کمپنی میں کام کرنے مسلمان مورا گاؤں میں جمعہ کی نماز ادا کرنے گئے تھے، ہر جمعہ کو وہاں کمپنی کے مسلم ملازمین وہیں نماز ادا کرنے جاتے ہیں۔

لیکن اس جمعہ کو کچھ لوگوں نے ان ملازمین کو نماز نہ پڑھنے دیا اور مسجد میں یہ لوگ چپل پہن کر ہی داخل ہوگئے اور نمازیوں پر نازیبا تبصرہ کرکے عبادت گاہ سے باہر نکال دیا اور دوبارہ اس جگہ پر نماز نہ ادا کرنے کی دھمکی بھی دی۔

اس معاملے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں یہ صاف طور سے دیکھا جاسکتا ہے کہ مسلمانوں کو پریشان کیا جا رہا ہے اور انہیں عبادت گاہ سے باہر نکالا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گڑگاؤں: نماز جمعہ کے وقت ماحول خراب کرنے کی کوشش

اس معاملے پر شوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے سورت پولس کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ قانون کے مطابق عبادت کرنا کوئی جرم نہیں ہے اور وہاں کے مسلمان جہاں نماز پڑھ رہے ہیں وہ مسلمانوں کی ہی ملکیت ہے۔

انھوں نے کہا کہ ملک کے آئین کے مطابق ہر انسان اپنے مذہبی طریقے سے عبادت کر سکتا ہے تو پھر نماز پڑھنے سے سورت میں کیوں روکا گیا؟ کس نے سازش کی تھی اس کی تحقیق کہ جائے اور ایسے سر پسندوں کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے اور سخت سزا دی جائے۔

گجرات کے سورت شہر میں موجود کمپنیوں میں کام کرنے والے مسلم ملازمین کو مورا گاؤں علاقے میں نماز جمعہ پڑھنے سے روکا گیا Muslims Barred from Friday Prayer in Gujrat اور نمازیوں کو پریشان کرکے عبادت گاہ سے باہر بھی نکال دیا گیا۔

سورت میں بھی نماز جمعہ پڑھنے سے روکا گیا اور آئندہ نہ پڑھنے کی دھمکی بھی دی

اس معاملے پر شوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا گجرات کے اراکین نے پولیس کمشنر سے ایسے افراد پر کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے جنھوں نے مذہبی معاملات کو ادا کرنے میں رخنہ ڈالا۔

دراصل جمعہ کے روز سورت شہر میں واقع کمپنی میں کام کرنے مسلمان مورا گاؤں میں جمعہ کی نماز ادا کرنے گئے تھے، ہر جمعہ کو وہاں کمپنی کے مسلم ملازمین وہیں نماز ادا کرنے جاتے ہیں۔

لیکن اس جمعہ کو کچھ لوگوں نے ان ملازمین کو نماز نہ پڑھنے دیا اور مسجد میں یہ لوگ چپل پہن کر ہی داخل ہوگئے اور نمازیوں پر نازیبا تبصرہ کرکے عبادت گاہ سے باہر نکال دیا اور دوبارہ اس جگہ پر نماز نہ ادا کرنے کی دھمکی بھی دی۔

اس معاملے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں یہ صاف طور سے دیکھا جاسکتا ہے کہ مسلمانوں کو پریشان کیا جا رہا ہے اور انہیں عبادت گاہ سے باہر نکالا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گڑگاؤں: نماز جمعہ کے وقت ماحول خراب کرنے کی کوشش

اس معاملے پر شوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے سورت پولس کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ قانون کے مطابق عبادت کرنا کوئی جرم نہیں ہے اور وہاں کے مسلمان جہاں نماز پڑھ رہے ہیں وہ مسلمانوں کی ہی ملکیت ہے۔

انھوں نے کہا کہ ملک کے آئین کے مطابق ہر انسان اپنے مذہبی طریقے سے عبادت کر سکتا ہے تو پھر نماز پڑھنے سے سورت میں کیوں روکا گیا؟ کس نے سازش کی تھی اس کی تحقیق کہ جائے اور ایسے سر پسندوں کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے اور سخت سزا دی جائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.