جموں و کشمیر کو لداخ سے جوڑنے والی 13 کیلومیٹر لمبی زوجیلا سرنگ پر اس وقت کام شدو مد سے جاری ہے، سنہ 2026 کی آخر تک اس سرنگ کو عوام کے لیے کھولنے کا امکان ہے۔ زوجیلاٹنل کو تعمیر کر رہی کمپنی میگھا انجینئرنگ اینڈ انفراسٹرکچرس لمیٹڈ کے پروجیکٹ ہیڈ ہرپال سنگھ نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "ٹنل کو سنہ 2026 آخر تک عوام کے لیے کھول دیا جائے گا۔ Zojila- Tunnel to Ladakh May be Ready in 2025
اُنہوں نے مزید کہا ہے "ٹنل کا اعلان اگرچہ سنہ 2005 میں ہوا تھا تاہم بعد میں پروجیکٹ کافی تاخیر سے شروع ہوا۔جس کمپنی کو اس کا کام ملا تھا وہ خسارے میں چلی گئی اور کام تقریباً دو برس تک سرگرمیاں بند رہیں،جس کے بعد مرکزی حکومت سے اس پروجیکٹ میں کچھ تبدیلیاں کر کے سنہ 2020 میں دوبارہ سے کام شروع کر کے ایم آئی ایل کو اس کا ٹینڈر دیا گیا۔"
ٹنل کے کام کے دوران درپیش مشکلات کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ "کشمیر میں سردی بہت زیادہ ہوتی ہے، منفی درج حرارت رہتا ہے، اس کے باوجود اس پروجیکٹ پر ایک ہزار لوگ شب و روز کام کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا اب جب کشمیر میں موسوم تبدیل تو ٹنل کا کام دوگنا کیا جائے گا، اس وقت تقریباً 2300 لوگ یہاں کام کر رہے ہیں جن میں سے زیادہ تر مقامی (جموں و کشمیر) کے شہری ہیں۔"
مزید پڑھیں:جموں وکشمیر: زیڈ مور ٹنل جون 2021، زوجیلہ ٹنل 2026 تک مکمل کی جائے گی
ابھی تک کے مکمل ہوئے کام کے بارے میں انہوں نے کہا کہیہاں تمام احتیاط برتے جا رہے ہیں۔ اس پروجیکٹ میں کل تین سرنگیں ہیں نیلگرار-1 اور نيلگرار-2 دونوں کی دو دو سرنگیں ہیں۔ چاروں سرنگ تقریباً مکمل ہو چکی ہیں۔ اس کے علاوہ چار پول ہیں۔ ان سب پر کام تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔ اس کے بعد زوجیلہ ٹنل 13 کیلومیٹر کی ہوگی جس کا کافی کام ہو چکا ہے۔ نیلگرار-1 اور نیلگرار-2 پر سڑک اور سرنگوں کے پلاسٹر کا کام باقی ہے۔