ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ریٹائرڈ فوجی دیپ نائیک چند نے کہا کہ جنگ شروع ہوتے ہی انہیں کشمیر سے دراس بلایا گیا جہاں انہوں نے پاکستانی فوجیوں سے لوہا لیا۔
انہوں نے بتایا کہ مخالف فوجی ان پر گولہ بارود سے حملے کرتے تھے جس سے ان کا قریبی ساتھی اپنی جان گنوا بیٹھا۔
نائیک دیپ کے مطابق جنگ کے دوران ٹائگر ہل پر شدید گولہ باری سے کئی فوجی اہکار شہید ہوئے۔
دہلی سے تعلق رکھنے والے دیپ چند کرگل فتح کے گواہ ہیں، تاہم وہ سنہ 2002 کے پارلیمنٹ حملے 'آپریشن پراکرم' میں شدید زخمی ہوئے تھے، جس کی وجہ سے ان کی دونوں ٹانگیں اور دایاں ہاتھ کاٹنا پڑا۔
معذوری کو کمزوری نہ سمجھتے ہوئے، دیپ چند اپنی اہلیہ کے ساتھ کرگل پہنچے اور اپنی ساتھیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
سہ روزہ کرگل دیوس دراس کے وار میموریل میں منایا گیا، جس دوران فوجی سربراہ بپن راوت، سابق فوجی افسران اور شہید فوجی جوانوں کے لواحقین میں موجود تھے۔