قومی تحقیقاتی ایجنسی نے بدھ کے روز عدالت سے جموں و کشمیر کے علیحدگی پسند رہنما یاسین ملک کو سزائے موت دینے پر زور دیا، جب کہ یاسین ملک نے کہا کہ وہ کسی چیز کا مطالبہ نہیں کریں گے۔ انہوں نے فیصلہ عدالت پر چھوڑ دیا۔ عدالتی کارروائی میں شریک وکیل کا کہنا تھا کہ کمرہ عدالت میں یاسین ملک نے کہا کہ اگر میں 28 برسوں میں کسی دہشت گردانہ سرگرمی یا تشدد میں ملوث رہا ہوں، اگر بھارتی انٹیلی جنس یہ ثابت کر دیتی ہے تو میں سیاست سے بھی ریٹائر ہو جاؤں گا۔ این آئی اے کی جانب سے علیٰحدگی پسند لیڈر کو سزائے موت دینے کے مطالبے پر انہوں نے کہا کہ 'میں نے عدالت پر فیصلہ چھوڑ دیا ہے اور کسی بھی چیز کا مطالبہ نہیں کروں گا۔ Kashmir Separatist Leader Yasin Malik
-
Will not beg for anything, retire from politics if my role in terror activity proven: Yasin Malik on quantum of sentence
— ANI Digital (@ani_digital) May 25, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Read @ANI Story | https://t.co/EcIwq1cyeI#YasinMalik #deathpenalty #JammuAndKashmir #NIA pic.twitter.com/h1UUpFBVy0
">Will not beg for anything, retire from politics if my role in terror activity proven: Yasin Malik on quantum of sentence
— ANI Digital (@ani_digital) May 25, 2022
Read @ANI Story | https://t.co/EcIwq1cyeI#YasinMalik #deathpenalty #JammuAndKashmir #NIA pic.twitter.com/h1UUpFBVy0Will not beg for anything, retire from politics if my role in terror activity proven: Yasin Malik on quantum of sentence
— ANI Digital (@ani_digital) May 25, 2022
Read @ANI Story | https://t.co/EcIwq1cyeI#YasinMalik #deathpenalty #JammuAndKashmir #NIA pic.twitter.com/h1UUpFBVy0
این آئی اے کے ایس پی پی (اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر) نے عدالت کو بتایا کہ یاسین ملک کشمیری پنڈتوں کی ہجرت کے لیے کچھ حد تک ذمہ دار ہیں۔ عدالت جو سزا کا تعین کرنے والی ہے، نے کہا کہ 'ان سب میں نہ جائیں، حقائق پر قائم رہیں۔ یہ دہشت گردی کی فنڈنگ کا معاملہ ہے۔ گزشتہ تاریخ کو عدالت نے انہیں اس معاملے میں قصوروار قرار دیا تھا۔ یاسین ملک نے حال ہی میں دہشت گردی کی فنڈنگ کیس میں جرم قبول کیا تھا۔ این آئی اے کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے یاسی ملک کے خلاف زیادہ سے زیادہ سزا کا مطالبہ کیا۔ تاہم ایڈوکیٹ اکھنڈ پرتاپ سنگھ (عدالت کی طرف سے مقرر کردہ معاون) نے کم سے کم سزا (عمر قید) کی درخواست کی ہے۔