ETV Bharat / city

Reason of Fire Incidents in Kashmir During Winter: سرما کے دوران آتشزدگی کے واقعات میں اضافہ کیوں؟

کشمیر وادی میں موسم سرما کے مہینوں میں آتشزدگی کے سب سے زیادہ واقعات رونما Fire Incidents in Kashmir ہوتے ہیں۔ فائر اینڈ ایمرجنسی سروسزFire and Emergency Services Kashmir کے اعداد و شمار کے مطابق سال 2021 میں آتشزدگی کے 2 ہزار 3 سو 42 واقعات رونما ہوئے،جن میں گزشتہ دسمبر کے مہینے میں آگ لگنے کے 3 سو 41 واقعات پیش آئے۔

why-fire-incidents-rises-during-winter-in-kashmir
سرما کے دوران آتشزدگی کے واقعات میں کیوں ہورہا ہے اضافہ
author img

By

Published : Jan 11, 2022, 5:39 PM IST

کشمیر وادی میں موسم سرما کے مہینوں میں آتشزدگی کے سب سے زیادہ واقعات رونما ہوتے ہیں۔ سال رواں کے پہلے ہی ہفتے کے دوران آگ لگنے کے متعدد واقعات پیشFire Incidents in Kashmir آئے۔

جھیل ڈل میں دو ہاوس بوٹ آگ کی نظر ہوکر مکمل طور خاکستر ہوگئے House Boat Gutted Fire۔ وہیں مسکین باغ سرینگر میں ایل سی اے کے صدر دفتر میں آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا۔

سرما کے دوران آتشزدگی کے واقعات میں کیوں ہورہا ہے اضافہ

جنوری کے پہلے ہفتے میں ہی اننت ناگ کی نئی بستی میں آتشزدگی کے ایک ہولناک واقعے میں 2 تجارتی عمارتیں جبکہ شہر سرینگر کے قمرواری علاقے میں 6 دوکانوں سمیت تین ڈھانچے خاکستر ہوگئے۔

فائر اینڈ ایمرجنسی سروسزFire and Emergency Services Kashmir کے اعداد شمار کے مطابق سال 2021 میں 2 ہزار 3 سو 42 آتشزدگی کے واقعات رونما ہوئے، جن میں گزشتہ دسمبر کے مہینے میں آگ لگنے کے 3 سو 41 واقعات پیش آئے۔

سال گذشتہ کے دوران 1127 کروڑ مالیت کی جائیداد آگ کی زد میں آئی، جس میں 70 کروڑ روپے کی املاک کو نقصان پہنچ، جب کہ دسمبر کے مہینے میں 5 کروڑ 5 لاکھ مالیت کا سامان آگ کی نذر ہو گیا۔

آتشزدگی کے بڑھتے واقعات کے پیچھے اگرچہ کئی وجوہات کار فرما ہیں، لیکن فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز محکمے کے مطابق موسم سرما کے دوران زیادہ تر حادثات ایل پی جی، شارٹ سرکٹ اور الیکڑک آلات کی وجہ سے پیش آتے ہیں۔

تعمیرات بناتے وقت آگ کے بچاؤ سے متعلق قانون کو خاطر میں نہیں لایا جاتا۔

رہائشی مکانات، تجارتی عمارتوں، ہوٹلوں، صنعتی یونٹوں، اسکولز اور حتیٰ کہ سرکاری دفاتر میں بھی آگ سے بچاؤ کے انتظامات کہیں نظر نہیں آتے ہیں اور نہ ہی آگ بجھانے کے آلات کہیں نصب دکھائی پڑتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:Fire incident in Qamarwari, Srinagar: سرینگر میں آتشزدگی، کئی ڈھانچے، دکانیں خاکستر

فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کے ڈپٹی ڈائریکٹر بشیر احمد ڈار Fire & Emergency Services Kashmir Deputy Director Bashir Ahmed Dar کہتے ہیں کہ محکمہ اپنے طور فائر آیٹ عمل میں تو لاتا ہے جبکہ آگ سے بچاؤ کی خاطر وقتاً فوقتاً ہدایات بھی جاری کرتا ہے، لیکن قانون پر عمل کروانا انفورسمنٹ ایجنسیز کی ذمہ داری ہے۔

ادھر اکثر شاپنگ مال، صنعتی کارخانے، ہوٹل یا کسی سرکاری دفتر میں آگ سے بچنے کا بنیادی سازوسامان ہی میسر ہی نہیں ہے اور اگر کسی جگہ آگ پر قابو پانے کے لیے آلات موجود بھی ہیں لیکن جانکاری نہ ہونے کی وجہ سے ان آلات کو استعمال میں ہی نہیں لایا جاتا۔

مزید پڑھیں:Fire Broke Out in Houseboat: 'ڈل جھیل میں گزشتہ شب ہولناک آگ کی واردات، دو ہاؤس بوٹ خاکستر'



آگ لگنے کے واقعات کو روکنے کے لیے انفرادی طور احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا رہنا جہاں ضروری ہے۔ وہیں ان سرکاری اداروں کو بھی متحرک ہونے کی ضرورت ہے جن پر کسی بھی عمارت کے تعمیر کے وقت اور بعد میں فائر سیفٹی قانون پرعمل درآمد کروانے کی زمہ داری ہے۔

کشمیر وادی میں موسم سرما کے مہینوں میں آتشزدگی کے سب سے زیادہ واقعات رونما ہوتے ہیں۔ سال رواں کے پہلے ہی ہفتے کے دوران آگ لگنے کے متعدد واقعات پیشFire Incidents in Kashmir آئے۔

جھیل ڈل میں دو ہاوس بوٹ آگ کی نظر ہوکر مکمل طور خاکستر ہوگئے House Boat Gutted Fire۔ وہیں مسکین باغ سرینگر میں ایل سی اے کے صدر دفتر میں آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا۔

سرما کے دوران آتشزدگی کے واقعات میں کیوں ہورہا ہے اضافہ

جنوری کے پہلے ہفتے میں ہی اننت ناگ کی نئی بستی میں آتشزدگی کے ایک ہولناک واقعے میں 2 تجارتی عمارتیں جبکہ شہر سرینگر کے قمرواری علاقے میں 6 دوکانوں سمیت تین ڈھانچے خاکستر ہوگئے۔

فائر اینڈ ایمرجنسی سروسزFire and Emergency Services Kashmir کے اعداد شمار کے مطابق سال 2021 میں 2 ہزار 3 سو 42 آتشزدگی کے واقعات رونما ہوئے، جن میں گزشتہ دسمبر کے مہینے میں آگ لگنے کے 3 سو 41 واقعات پیش آئے۔

سال گذشتہ کے دوران 1127 کروڑ مالیت کی جائیداد آگ کی زد میں آئی، جس میں 70 کروڑ روپے کی املاک کو نقصان پہنچ، جب کہ دسمبر کے مہینے میں 5 کروڑ 5 لاکھ مالیت کا سامان آگ کی نذر ہو گیا۔

آتشزدگی کے بڑھتے واقعات کے پیچھے اگرچہ کئی وجوہات کار فرما ہیں، لیکن فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز محکمے کے مطابق موسم سرما کے دوران زیادہ تر حادثات ایل پی جی، شارٹ سرکٹ اور الیکڑک آلات کی وجہ سے پیش آتے ہیں۔

تعمیرات بناتے وقت آگ کے بچاؤ سے متعلق قانون کو خاطر میں نہیں لایا جاتا۔

رہائشی مکانات، تجارتی عمارتوں، ہوٹلوں، صنعتی یونٹوں، اسکولز اور حتیٰ کہ سرکاری دفاتر میں بھی آگ سے بچاؤ کے انتظامات کہیں نظر نہیں آتے ہیں اور نہ ہی آگ بجھانے کے آلات کہیں نصب دکھائی پڑتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:Fire incident in Qamarwari, Srinagar: سرینگر میں آتشزدگی، کئی ڈھانچے، دکانیں خاکستر

فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کے ڈپٹی ڈائریکٹر بشیر احمد ڈار Fire & Emergency Services Kashmir Deputy Director Bashir Ahmed Dar کہتے ہیں کہ محکمہ اپنے طور فائر آیٹ عمل میں تو لاتا ہے جبکہ آگ سے بچاؤ کی خاطر وقتاً فوقتاً ہدایات بھی جاری کرتا ہے، لیکن قانون پر عمل کروانا انفورسمنٹ ایجنسیز کی ذمہ داری ہے۔

ادھر اکثر شاپنگ مال، صنعتی کارخانے، ہوٹل یا کسی سرکاری دفتر میں آگ سے بچنے کا بنیادی سازوسامان ہی میسر ہی نہیں ہے اور اگر کسی جگہ آگ پر قابو پانے کے لیے آلات موجود بھی ہیں لیکن جانکاری نہ ہونے کی وجہ سے ان آلات کو استعمال میں ہی نہیں لایا جاتا۔

مزید پڑھیں:Fire Broke Out in Houseboat: 'ڈل جھیل میں گزشتہ شب ہولناک آگ کی واردات، دو ہاؤس بوٹ خاکستر'



آگ لگنے کے واقعات کو روکنے کے لیے انفرادی طور احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا رہنا جہاں ضروری ہے۔ وہیں ان سرکاری اداروں کو بھی متحرک ہونے کی ضرورت ہے جن پر کسی بھی عمارت کے تعمیر کے وقت اور بعد میں فائر سیفٹی قانون پرعمل درآمد کروانے کی زمہ داری ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.