ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ امت شاہ جھوٹ بول رہے ہیں کہ میں گھر میں نظر بند نہیں ہوں۔
انہوں نے جذباتی انداز میں کہا کہ مرکز نے ریاست میں ہندو اور مسلمانوں کو الگ کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم جمہوریت پر یقین رکھنے والے لوگ ہیں اور یہ وہ بھارت نہیں ہے جس بھارت کو میں جانتا ہوں، میرا بھارت تو جمہوری اقدار کا حامل ہے۔
اگر مجھ پر گولیاں چلانی ہے تو میرے سینے پر چلاؤ نہ کہ میرے پیٹھ پر۔
فاروق عبداللہ نے کہا کہ آج میرا بیٹا عمر عبداللہ جیل میں ہے اور نہ جانے کتنے لوگ قید میں ہونگے اور آنے والے وقت میں کتنوں کو اس طرح کی سزا بھگتنی ہوگی۔ لیکن یہ اس جرم کی سزا ہے جو ہم نے کی ہی نہیں۔ ہمیں کون بتائے گا کہ ہمیں بے جا قید و بند میں کیوں رکھا گیا ہے؟