ایک نجی نیوز چینل کے ساتھ انٹریو میں وزیراعظم مودی نے جموں کشمیر میں پی ڈی پی کے ساتھ اتحاد کے حوالے سےکہا 'مٹھی بھر خاندانوں نے جموں کشمیر کو بلیک میل کرنے کا راستہ اختیار کیا ہوا ہے، مفتی صاحب تھے تو ہمیں امید تھی کہ ہم اس سے باہر آئیں گے لیکن وہ ہماری مہا ملاوٹ تھی، تیل اور پانی کاملن تھا'۔
انہوں نے کہا 'ہم نے اتحاد یہ کہہ کر کیا تھا کہ ہم دونوں الگ الگ جماعتیں ہیں اور ہمارا ملن ہو نہیں سکتا لیکن عوام نے منڈیٹ ہی ایسا دیا تھا'۔
سابق وزیر اعظم آنجہانی اٹل بہاری واجپئی کے کشمیریت، جمہوریت اور انسانیت کے فارمولے کو ہی جموں کشمیر کے مسائل کے حل کی کنجی قراردیتے ہوئے مودی نے کہا 'اٹل جی کا فارمولہ کشمیریت، جمہوریت اور انسانیت ہی کام آنے والی ہے'۔
انہوں نے کہا کہ مٹھی بھر خاندان جو کشمیر میں ایک زبان بولتے ہیں اور دہلی آکر دوسری زبان بولتے ہیں، یہ دوغلا پن اجاگر کرنے کی ضرورت ہے اور میں ابھی وہ کررہا ہوں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ان خاندانوں میں ہمت ہونی چاہئے کہ وہ جو بات کشمیر میں کرتے ہیں وہی بات انہیں دلی میں آکر بولنی چاہئے۔
قابل ذکر ہے کہ جموں کشمیرمیں بی جے پی اور پی ڈی پی کی مخلوط حکومت تین سال تک قائم رہی جو سال گذشتہ اچانک پاش پاش ہوئی۔