ETV Bharat / city

جموں و کشمیر: ایل او سی تجارت پر پابندی

بھارتی وزارت داخلہ نے جموں و کشمیر میں کنٹرول لائن کے آر پار ہونے والی تجارت پر پابندی عائد کی ہے۔ یہ تجارت 15 برس قبل بھارت اور پاکستان کے درمیان بہتر تعلقات کے دوران ایک خیر سگالی قدم کے تحت شروع کی گئی تھی۔

author img

By

Published : Apr 18, 2019, 7:21 PM IST

Updated : Apr 18, 2019, 9:04 PM IST

فائل فوٹو

وزارت داخلہ کے ایک بیان کے مطابق سرحد پار تجارت کو معطل کرنے کا اقدام ان رپورٹس کے پس منظر میں اٹھا یا گیا ہے جن کے تحت مرکزی حکومت کو معلوم ہوا ہے کہ لائن آف کنٹرول کے یہ راستے، پاکستان میں مقیم بعض عناصر غیر قانونی ہتھیار، منشیات اور جعلی کرنسی بھارتی حدود میں اسمگل کرنے کیلئے استعمال کرتے ہیں۔

کشمیر کے دو منقسم حصوں کے درمیان تجارت کا سلسلہ 2008 میں اسوقت کے وزیر اعظم منموہن سنگھ کے ہاتھوں شروع کیا گیا تھا اور اسے ایک بڑا خیر سگالی قدم مانا جاتا تھا۔

یہ تجارتی رابطہ تاہم مختلف تنازعات کا شکار رہا۔

کشمیر وادی میں یہ تجارتی رابطہ سرینگر اور مظفر آبار کے درمیان استوار کیا گیا تھا جبکہ جموں صوبے میں چکن دا باغ کے راستے تجارت کی جاتی تھی۔

جموں و کشمیر کی تجارتی انجمنوں نے ابھی اس اقدام پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

وزارت داخلہ کے ایک بیان کے مطابق سرحد پار تجارت کو معطل کرنے کا اقدام ان رپورٹس کے پس منظر میں اٹھا یا گیا ہے جن کے تحت مرکزی حکومت کو معلوم ہوا ہے کہ لائن آف کنٹرول کے یہ راستے، پاکستان میں مقیم بعض عناصر غیر قانونی ہتھیار، منشیات اور جعلی کرنسی بھارتی حدود میں اسمگل کرنے کیلئے استعمال کرتے ہیں۔

کشمیر کے دو منقسم حصوں کے درمیان تجارت کا سلسلہ 2008 میں اسوقت کے وزیر اعظم منموہن سنگھ کے ہاتھوں شروع کیا گیا تھا اور اسے ایک بڑا خیر سگالی قدم مانا جاتا تھا۔

یہ تجارتی رابطہ تاہم مختلف تنازعات کا شکار رہا۔

کشمیر وادی میں یہ تجارتی رابطہ سرینگر اور مظفر آبار کے درمیان استوار کیا گیا تھا جبکہ جموں صوبے میں چکن دا باغ کے راستے تجارت کی جاتی تھی۔

جموں و کشمیر کی تجارتی انجمنوں نے ابھی اس اقدام پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Apr 18, 2019, 9:04 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.