سری نگر: سری نگر کے نوگام علاقے میں سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین تصادم میں دو مقامی عسکریت پسند مارے گئے۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کشمیر رینج وجے کمار ADGP on Nowgam Encounter کا کہنا ہے کہ مہلوک عسکریت پسند غیر مقامی مزدور کے قتل میں براہ راست ملوث تھے۔ پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد 50 آر آر اور ایس او جی کی ایک مشترکہ ٹیم نے بدھ کی شام سری نگر کے نوگام علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کردیا۔ Two local militants were killed in the Nowgam encounter
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ جوں ہی تلاشی آپریشن کی ایک ٹیم مشتبہ مقام کے نزدیک پہنچی تو وہاں پر چھپے عسکریت پسندوں نے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں طرفین کے درمیان تصادم چھڑ گیا۔ ان کے مطابق تصادم کی جگہ دو مقامی عسکریت پسندوں کی لاشیں برآمد کی گئیں۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کشمیر رینج وجے کمار نے بتایا کہ نوگام سری نگر میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی ایک خاص اطلاع موصول ہونے کے بعد سیکورٹی فورسز نے بدھ کی شام علاقے کو محاصرے میں لے کر جوں ہی تلاشی آپریشن شروع کیا تو اسی اثنا میں وہاں پر موجود عسکریت پسندوں نے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی۔ Encounter in Nowgam Area Of Srinagar
انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کا آغاز اور اس طرح سے طرفین کے مابین جھڑپ شروع ہوئی۔ اُن کے مطابق کچھ عرصے تک جاری رہنے والی اس جھڑپ میں دو عسکریت پسند مارے گئے۔ اے ڈی جی پی نے مہلوک عسکریت پسندوں کی شناخت اعجاز رسول نجار ساکن پلوامہ اور شاہد احمد عرف ابو حمزہ ساکن ملہ پورہ بڈگام کے بطور کی۔
انہوں نے بتایا کہ مہلوک عسکریت پسندوں نے ہی 2 ستمبر 2022 کو مغربی بنگال کے ایک غیر مقامی مزدور منیر السلام پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں اُس کی برسر موقع ہی موت واقع ہوئی۔ اُن کے مطابق دونوں ممنوعہ عسکریت پسند تنظیم انصار الغزوۃ الہند کے ساتھ وابستہ تھے۔ معلوم ہوا ہے کہ دونوں نے حال ہی میں عسکریت پسند تنظیم میں شمولیت اختیار کی تھی۔
یو این آئی