ضلع پلوامہ کے نیوکالونی علاقے میں دورانہ شب فوج کو علاقے میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کے بارے میں ایک مصدقہ اطلاع ملی تھی۔ اس کے بعد 55 آرآر، سی ار پی ایف، 182،183 بٹالین اور پولیس نے علاقے کو محصرے میں لیا اور تلاشی کارروائی شروع کی۔
تلاشی کے دوران علاقے میں چھپے ہوئے عسکریت پسندوں نے فوج پر گولیاں چلائیں۔ اس کے نتیجہ میں دونوں اطراف سے گولیوں کا تبادلہ ہوا جو تقریباً صبح 7 بجے تک جاری رہا۔
اس جھڑپ میں تین عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا ہے جس میں سے دو مقامی جبکہ ایک غیرملکی عسکریت پسند بھی شامل ہے۔
اس جھڑپ میں اگرچہ تین عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا، تاہم جس مکان میں عسکریت پسندوں نے پناہ لی تھی وہ مکمل زمین بوس ہوا ہے جبکہ دوسرے مکان کو شدید نقصان ہوا ہے ۔
وادی کشمیر میں عسکریت پسندوں اور سکیورٹی فورسز کے ساتھ ہونے والے جھڑپوں کے دوران لاکھوں روپے کے املاک کو کافی نقصان پہنچایا جا رہا ہے، جبکہ کئی مکانوں کو زمین بوس بھی کیا جارہا ہے۔ اس کی وجہ سے یہاں کے لوگ اب بے گھر ہونے لگے ہیں۔
پولیس نے اس جھڑپ میں ہلاک کئے گئے عسکریت پسندوں میں ایک کی شناخت لشکر طیبہ کا غیر ملکی کمانڈر اعجاز عرف ابو ہریرہ کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے۔ اس کی تصدیق انسپکٹر جنرل اف پولیس کشمیر وجے کمار نے ٹویٹ کے ذریعہ کی۔
باقی دو عسکریت پسندوں کی شناخت شاہنواز جو کہ سرینگر سے تعلق رکھتا ہےاور جاوید احمد جو کہ ضلع پلوامہ کے ٹہاب علاقے سے تعلق رکھتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
وہیں ضلع میں کسی بھی امکانی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ضلع انتظامیہ پلوامہ نے قصبہ پلوامہ میں انٹرنیٹ خدمات کو معطل کردیا ہیں۔جبکہ قصبہ میں کرفیو بھی نافذ کر دیا کیا گیا۔
پولیس نے قصبہ کی طرف آنے والے تمام راستوں کو سیل کردیا گیا ہیں،اور قصبہ میں کسی کو بھی آنے جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔