سرینگر: سیاہ رنگ کے مرغ اور مرغیاں کوئی عام نسل کے نہیں ہیں بلکہ یہ انڈونیشیا کی ایک نایاب نسل ایام سمانی Ayam Cemani یعنی مرغ سیاہ Blackbird ہے۔ اپنی نوعیت کے پہلے نایاب نسل کے اس پولٹری فارم کو سرینگر کے نشاط علاقے میں کسی اور نے نہیں بلکہ دو انجینیئرنگ طالب علموں نے تیار کیا Indonesian Chicken Breed Farm in Kashmir ہے۔
کچھ الگ کرنے کی چاہ کے جذبے سے نمیر رشید اور مامون خان نے بھارت کے مشہور کرکٹر ایم ایس دھونی کے کڈکناتھ پولٹری فارم Kadaknath Poultry Farm کے بارے میں پڑھا تھا، جس سے تحریک پا کر انہوں نے اس طرح کے منفرد نسل کے پولٹری فارم کو شروع کرنے کی سعی ہے۔
پولٹری فارم کو سائنس طور طریقوں پر تیار کرنے اور سیاہ مرغ کی اس نسل کو ماحول اور غذا کے اعتبار سے دیکھ بھال کرنے میں انہیں محکمۂ انیمل ہسبنڈری اور اسکاسٹ کے ماہرین کی بھر پور رہنمائی اور رہبری حاصل رہی ہے۔ جس کے نتیجے میں آج یہ بہتر طور پر اس پولٹری فارم کو چلا رہے ہیں۔
انڈونیشین چکن کی یہ قسم عام بروئلر اور کشمیری نسل سے نہ صرف الگ ہے بلکہ رنگ اور ذائقہ کے اعتبار سے یہ منفرد ہے۔ وہیں قیمت بھی ان کی عام چکن کے مقابلے میں مختلف ہے۔
ڈیڑھ کلو وزنی یہ چکن ساڑھے 7 سو روپے میں فروخت کیا جاتا ہے۔ جب کہ ملک کے دیگر حصوں میں اس کی قیمت 11 سو کے قریب بتائی جاتی ہے۔ سیاہ مرغ کے انڈے کی قیمت بھی 20 سے 50 تک ہے۔ نمیر اور مامون کہتے ہیں خاص قسم کا یہ چکن صحت کے لیے بے حد فائدہ بخش ہے۔
اپنی پڑھائی کے ساتھ ساتھ یہ دنوں دوست اس پولٹری فارم کو بہتر ڈھنگ سے چلاتے ہیں۔ وہیں یہ نہ صرف روزگار کما رہے ہیں بلکہ آگے جاکے دوسرے نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔
انہوں نے اپنے اس کاروبار کو وسعت دینے کے لیے سوشل میڈیا پر اپنا ایک پیج بھی بنایا ہے جس کے ذریعے یہ لوگوں کو جانکاری دیتے رہتے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ ان کے چکن خرید سکیں۔
- یہ بھی پڑھیں:کشمیر میں پولٹری فارمز کو فروغ دینے کا منصوبہ
نمیر اور مامون کا کہنا ہے کہ خود روزگار کا خواہش مند اگر کوئی نوجوان اس نوعیت کا پولٹری فارم قائم کرنا چاہتا ہے تو ان کی جانب سے اسے بھر پور مدد فراہم کی جائے گی۔
مثبت پہل سے انجینیئرنگ کے یہ دونوں طالب علم اپنی پڑھائی کے ساتھ ساتھ نہ صرف روزگار کما رہے ہیں بلکہ دوسروں کے لیے مشعل راہ بن رہے ہیں۔