ETV Bharat / city

'رواں برس جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا' - سرحد پر فوج کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار

ڈی پی پانڈے کا کہنا تھا کہ سرحد پر فوج کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے اور دراندازی کی کوششوں کو ناکام بنایا جائے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وادی کشمیر میں 60 سے 70 غیر مقامی عسکریت پسند سرگرم ہیں جو نئی حکمت عملی کے مطابق کارروائی کررہے ہیں۔

ڈی پی پانڈے
ڈی پی پانڈے
author img

By

Published : Sep 20, 2021, 7:14 PM IST

وادیٔ کشمیر میں تعینات 15ویں کور کمانڈر ڈی پی پانڈے نے کہا کہ 'رواں برس سے اب تک لائن آف کنٹرول سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔ بھارت-پاکستان افواج نے رواں برس فروری میں سرحد اور لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کا معاہدہ کیا تھا، جس کے بعد سرحد پر رہنے والوں نے لوگوں نے راحت کی سانس لی ہے'۔

ڈی پی پانڈے

یہ معاہدہ دونوں ممالک نے گرکل جنگ کے چار سال بعد 26 نومبر سنہ 2003 میں کیا تھا لیکن مسلسل اس کی خلاف ورزی خبریں آرہی تھیں۔ لیکن دونوں ملکوں نے پلوامہ خودکش حملے کے بعد سنہ 2019 میں تعلقات استوار نہ ہونے کے باوجود بھی جنگ بندی معاہدے پر عمل کرنے کا وعدہ کیا۔

سرینگر میں صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ڈی پی پانڈے نے بتایا کہ اس سال اب تک دراندازی کی دو کوششیں کی گئیں، جس کے خلاف کارروائی بھی ہوئی اور مزید تلاش بھی جاری ہے۔

بارہمولہ کے اوڑی علاقے میں گزشتہ رات سے چل رہے کارروائی پر بات کرتے ہوئے ڈی پی پانڈے نے کہا کہ 'یہ عسکریت پسندوں کی جانب سے دراندازی کی ایک کوشش تھی جس پر تلاشی کاروائی جاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سرحد پر فوج کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے اور دراندازی کی کوششوں کو ناکام بنایا جائے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وادی کشمیر میں 60 سے 70 غیر مقامی عسکریت پسند سرگرم ہیں جو نئی حکمت عملی کے مطابق کارروائی کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: اسرائیلی جیل سے فرار تمام 6 قیدی گرفتار

ان کا کہنا تھا کہ یہ چھاپہ غیر مقامی اور مقامی عسکریت پسندوں کو عسکریت پسندی کی جانب مائل کررہے ہیں، یا پھر مقامی عسکریت پسندوں کے ہاتھوں کاروائیاں کرا رہے ہیں۔

ڈی پی پانڈے کا کہنا تھا کہ فوج تمام عسکریت پسندوں کے خلاف کاروائی کرنے کی اہل ہے، خواہ وہ مقامی ہو یا غیر مقامی۔ ان کا کہنا تھا کہ عسکریت پسندی کی راہ پر چلنے والوں کو ہلاک کیا جائے گا، یا گرفتار '۔

وادیٔ کشمیر میں تعینات 15ویں کور کمانڈر ڈی پی پانڈے نے کہا کہ 'رواں برس سے اب تک لائن آف کنٹرول سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔ بھارت-پاکستان افواج نے رواں برس فروری میں سرحد اور لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کا معاہدہ کیا تھا، جس کے بعد سرحد پر رہنے والوں نے لوگوں نے راحت کی سانس لی ہے'۔

ڈی پی پانڈے

یہ معاہدہ دونوں ممالک نے گرکل جنگ کے چار سال بعد 26 نومبر سنہ 2003 میں کیا تھا لیکن مسلسل اس کی خلاف ورزی خبریں آرہی تھیں۔ لیکن دونوں ملکوں نے پلوامہ خودکش حملے کے بعد سنہ 2019 میں تعلقات استوار نہ ہونے کے باوجود بھی جنگ بندی معاہدے پر عمل کرنے کا وعدہ کیا۔

سرینگر میں صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ڈی پی پانڈے نے بتایا کہ اس سال اب تک دراندازی کی دو کوششیں کی گئیں، جس کے خلاف کارروائی بھی ہوئی اور مزید تلاش بھی جاری ہے۔

بارہمولہ کے اوڑی علاقے میں گزشتہ رات سے چل رہے کارروائی پر بات کرتے ہوئے ڈی پی پانڈے نے کہا کہ 'یہ عسکریت پسندوں کی جانب سے دراندازی کی ایک کوشش تھی جس پر تلاشی کاروائی جاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سرحد پر فوج کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے اور دراندازی کی کوششوں کو ناکام بنایا جائے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وادی کشمیر میں 60 سے 70 غیر مقامی عسکریت پسند سرگرم ہیں جو نئی حکمت عملی کے مطابق کارروائی کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: اسرائیلی جیل سے فرار تمام 6 قیدی گرفتار

ان کا کہنا تھا کہ یہ چھاپہ غیر مقامی اور مقامی عسکریت پسندوں کو عسکریت پسندی کی جانب مائل کررہے ہیں، یا پھر مقامی عسکریت پسندوں کے ہاتھوں کاروائیاں کرا رہے ہیں۔

ڈی پی پانڈے کا کہنا تھا کہ فوج تمام عسکریت پسندوں کے خلاف کاروائی کرنے کی اہل ہے، خواہ وہ مقامی ہو یا غیر مقامی۔ ان کا کہنا تھا کہ عسکریت پسندی کی راہ پر چلنے والوں کو ہلاک کیا جائے گا، یا گرفتار '۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.