جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر میں پیش آئے واقعہ سے متلعق سکھ مذہب سے وابستہ کئی افراد نے گورنر منوج سنہا کو اطلاع دی، اس دوران سکھ کمیونٹی نے ایل جی منوج سنہا کو اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ انکی بیٹیوں کو زبردستی شادی کرنے اور مذہب تبدیل کرنے پر زور دیا جاتا ہے، سکھ کمیونٹی کے مطابق ایل جی انتظامیہ نے انہیں یقین دلایا ہے کہ اس مسئلہ پر توجہ دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:کشمیر میں بھی انٹر فیتھ میرج قانون نافذ ہونا چاہیے: سکھ کمیونٹی
واضح رہے کہ گزشتہ کل سرینگر کے رینہ واری علاقے میں ایک مسلم شخص نے ایک سکھ مذہب سے تعلق رکھنے والی لڑکی کے ساتھ کورٹ میں شادی کی، جس کے خلاف سکھ کمیونٹی نے احتجاج کیا۔
مظاہرین کے مطابق انکی بیٹیوں کو زبردستی مذہب تبدیل کرایا جاتا ہے اور انکے ساتھ شادی کی جاتی ہے، انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیر میں بھی اترپردیش کی طرح سخت قانون نافذ کیا جانا چاہئے۔
دہلی گردوارہ کمیونٹی کے صدر منجیت سنگھ سرسا نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا کہ گورنر نے انہیں یقین دلایا ہے کہ اس مسئلہ پر توجہ دی جائے گی، ویڈیو میں منجیت سنگھ سرسا نے یہ بھی کہا کہ ایل نے یقین دلایا کہ اگر شادی کو لیکر انتظامیہ نے کوتاہی برتی ہے تو اس کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔
اس موقع پر انہوں نے گورنر منوج سنہا کا شکریہ ادا کیا۔