وادی کشمیر میں جہاں روایتی کشمیری وازا وان کافی پسند کیا جاتا ہے، وہیں اب کئی برسوں سے غیر روایتی پکوانوں کا چلن بھی عام ہوتا جارہا ہے، دیگر غیر روایتی پکوانوں کے ساتھ ساتھ بریانی بھی اب یہاں کے لوگوں کا پسندیدہ پکوان بن چکا ہے۔ بریانی کھانے کی جانب لوگوں کے اس رجحان کو دیکھتے ہوئے نہ صرف ریستورانوں میں الگ الگ قسم کی بریانی دستیاب ہیں، بلکہ سڑک کے کنارے ریڑھیوں پر بھی چکن اور مٹن بریانی فروخت کی جاتی ہے۔
اگرچہ ریستورانوں اور ہوٹلوں میں چکن اور مٹن کی بریانی کا ذائقہ مختلف ہوتا تاہم ریڑیوں پر فروخت ہونے والی یہ بریانی بھی ذائقہ میں کم نہیں ہوتی ہے۔ وہیں ریستوران کے مقابلے میں مناسب قیمت میں دستیاب بریانی کھانے کے لیے لوگ یہاں بڑے شوق سے آتے ہیں اور کافی پسند کرتے ہیں۔
دھیمی آنچ پر کافی دیر تک مصالحے میں لپیٹے ہوئے گوشت کو اس کے اپنے رس میں پکنے کے لیے چھوڑ دیا جاتا ہے۔ اس میں چاول کی تہہ ہوتی ہیں جب کہ خوشبودار مسالے بھی ہوتے ہیں۔
شہر کی مخصوص جگہوں پر اس طرح ریڑھیوں پر بریانی فروخت کی جاتی ہے۔ جسے نہ صرف راہ گیر بلکہ کئی لوگ گاڑیوں کو سڑک کنارے لگاکر یہاں کی بریانی کا لطف لیتے ہیں۔ جب کہ بعض افراد اسے پیک کراکے گھر بھی لے جاتے ہیں۔
- مزید پڑھیں: اتر پردیش ’نیا جموں و کشمیر‘ ہے: عمر عبداللہ
بریانی اصل میں ایرانی ڈش ہے، لیکن اپنی خوشبو اور ذائقے کے لیے بریانی برصغیر کے خاص پکوانوں میں سے ایک ہے، جو کہ مختلف علاقوں میں اب بڑے شوق سے کھائی جاتی ہے۔