ETV Bharat / city

برطرف ملازمین کا انتظامیہ کے خلاف احتجاج

author img

By

Published : Nov 18, 2019, 5:35 PM IST

جموں و کشمیر کے ضلع راجوری میں پریس کلب کے سامنے میڈیکل کالج سے برطرف کیے گئے 29 ملازمین نے احتجاج کرتے ہوئے انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی۔

راجوری پریش کلب پر احتجاج

بتایا جاتا ہے کہ پانچ ماہ قبل راجوری میڈیکل کالج سے 29 ملازمین کو بغیر کسی نوٹس کے برطرف کر دیا گيا ہے۔

راجوری پریش کلب پر احتجاج

احتجاج کرنے والے ملازمین کا کہنا ہے کہ انہیں پوری قانونی کارروائی کے بعد میڈیکل کالج میں تعینات کیا گیا جبکہ بغیر کسی نوٹس کے ان کو برطرف کر دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا تھا کے جموں کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنائے جانے کے وقت مرکزی حکومت نے بے روزگاری کے خاتمے اور بے روز گار نوجوانوں کو روز گار فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا، تاہم جموں وکشمیر کو مرکٰز کے زیر انتظام علاقہ بنائے جانے کا پہلا تحفہ راجوری کے لوگوں کو بے روزگار بنا کر دیا گیا ہے۔

احتجاجی افراد کا کہنا تھا کہ حکومت کی غلط پالیسیوں کے بعد یہاں کے نوجوان سخت قدم اٹھانے پر مجبور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایس آر او 24کے تحت میڈیکل کالج راجوری میں کلرک اور سٹور کیپر کی 29 جگہوں کے لئے 40 ہزار کے قریب امیدواروں نے درخواست دی تھی۔ ان کا تحریری ٹیسٹ کے ساتھ ٹائپنگ ٹیسٹ اور وائوا لیا گیا تھا۔ اس کے بعد انہیں میڈیکل کالج میں خالی جگہوں پر تعینات کیا گیا تھا۔ اس کے بعد پانچ ماہ کے اندر ہی بنا کسی نوٹس کے ان سب کو 13نمبر کو برطرف کر دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ غیرقانونی ہے۔

احتجاجی افراد نے الزام عائد کیا کہ اس ضمن میں میڈیکل کالج انتظامیہ کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا جا رہا ہے، جس سے پریشان ہو کر احتجاجی راستہ اختیار کرنا پڑ رہا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ پانچ ماہ قبل راجوری میڈیکل کالج سے 29 ملازمین کو بغیر کسی نوٹس کے برطرف کر دیا گيا ہے۔

راجوری پریش کلب پر احتجاج

احتجاج کرنے والے ملازمین کا کہنا ہے کہ انہیں پوری قانونی کارروائی کے بعد میڈیکل کالج میں تعینات کیا گیا جبکہ بغیر کسی نوٹس کے ان کو برطرف کر دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا تھا کے جموں کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنائے جانے کے وقت مرکزی حکومت نے بے روزگاری کے خاتمے اور بے روز گار نوجوانوں کو روز گار فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا، تاہم جموں وکشمیر کو مرکٰز کے زیر انتظام علاقہ بنائے جانے کا پہلا تحفہ راجوری کے لوگوں کو بے روزگار بنا کر دیا گیا ہے۔

احتجاجی افراد کا کہنا تھا کہ حکومت کی غلط پالیسیوں کے بعد یہاں کے نوجوان سخت قدم اٹھانے پر مجبور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایس آر او 24کے تحت میڈیکل کالج راجوری میں کلرک اور سٹور کیپر کی 29 جگہوں کے لئے 40 ہزار کے قریب امیدواروں نے درخواست دی تھی۔ ان کا تحریری ٹیسٹ کے ساتھ ٹائپنگ ٹیسٹ اور وائوا لیا گیا تھا۔ اس کے بعد انہیں میڈیکل کالج میں خالی جگہوں پر تعینات کیا گیا تھا۔ اس کے بعد پانچ ماہ کے اندر ہی بنا کسی نوٹس کے ان سب کو 13نمبر کو برطرف کر دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ غیرقانونی ہے۔

احتجاجی افراد نے الزام عائد کیا کہ اس ضمن میں میڈیکل کالج انتظامیہ کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا جا رہا ہے، جس سے پریشان ہو کر احتجاجی راستہ اختیار کرنا پڑ رہا ہے۔

Intro:بابری-ایودھیا معاملہ

"تصفیہ ہوا انصاف نہیں"

سی پی آئی (ایم) کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ ان کی پارٹی نے اپنی میٹنگ میں بابری-ایودھیا پر عدالت عظمی کے فیصلہ کے تعلق سے جو تجویز منظور کی ہے، اس کے مطابق بابری معاملہ میں انصاف نہیں ہوا تاہم جو تصفیہ کورٹ نے کیا ہے اس کا احترام بھی ہے۔
سیتارام نے مزید کہا کہ جو لوگ اس معاملہ میں عرضی داخل کرنا چاہتے ہیں وہ ان کا قانونی اور جمہوری حق ہے، تاہم انہوں نے نظر ثانی کی عرضی داخل کرنے کا استقبال نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہمیشہ یہ کہتے آئے ہیں کہ بابری- ایودھیا ملکیت معاملہ کا تنازع آپسی مذاکرات سے حل ہونا چاہئے اگر یہ ناکام ہوتا ہے تو عدالت کے فیصلہ کو مانا جانا چاہیے، اور اب فیصلہ بھی آچکا ہے۔



Body:@


Conclusion:

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.