مظاہرین اپنے مطالبے کے لیے گذشتہ کئی روز سے احتجاج پر بیٹھے ہوئے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ اگر ریاست کے گورنر ستیہ پال ملک نے ان کی سفارشات کو پوری نہیں کی تو وہ سڑکوں پر اتریں گے۔
محکمہ تعلیم جموں و کشمیر کی جانب سے عارضی اساتذہ مسلسل کئی برسوں سے کام کر رہے ہیں، مگر ابھی تک ان کی ملازمت مستقل نہیں ہوئے۔
مظاہرین کی قیادت کررہے اشفاق احمد نے کہا کہ ہمیں اس محکمہ تعلیم میں بطور کنٹریک چیول کے تحت تعینات کیا گیاتھا اور کہا گیا تھا کہ تمام ملازمین کو مستقل کر دیاجائے گا۔ مگر ابھی تک سارے اساتذہ عارضی طور پر ہی کام کر رہے ہیں۔
اب ان عارضی ملازمین کو اپنے عہدے سے برخواست کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے روزانہ 7 ہزار سے زائد طلبہ طالبات کا نقصان ہورہا ہے۔
اس لیے مظاہرین نے ریاست کے گورنر سے اپیل کی ہے کہ ان کی ملازمت کو مستقل کیا جائے۔