ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ڈل جھیل علاقے میں رہنے والے محمد یوسف کا کہنا ہے کہ 'ہم انتظامیہ کہ کافی شکور گزار ہیں کہ انہوں نے بوٹ میں اے ٹی ایم نصب کیا'۔ انہوں نے کہا کہ 'بوٹ میں اے ٹی ایم نصب کیے جانے سے نہ صرف ہمیں بلکہ ڈل کی سیر کو آنے والے سیاحوں کو بھی اس سے کافی فائدہ پہنچے گا'۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ 'پہلے ہمیں پیسے نکالنے کے لیے ڈل سے باہر جانا پڑتا تھا۔ لیکن اب جھیل کے دیگر ہاؤس بوٹ میں رہ رہے مہمان اور راہگیر بھی اب اسی اے ٹی ایم سے پیسہ نکالنے آتے ہیں'۔ انہوں نے بتایا کہ ' اس اے ٹی ایم سے چوبیس گھنٹے میں کسی بھی وقت پیسے نکال سکتے ہیں ہر تین کے بعد بینک والے اس میں پیسے ڈالنے آتے ہیں'۔
مزید پڑھیں: "یو اے پی اے" قانون کیا ہے؟
واضح رہے کہ 16 اگست کو اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے چیئرمین نے یہاں کا دورہ کیا تھا اور یہ کشمیر کا پہلا ایسا اے ٹی ایم جو بورٹ میں نصب کیا گیا ہے'۔