پولیس کے بیان کے مطابق رواں برس فروری کی دو تاریخ کو دوپہر کے 12:50 پر نامعلوم عسکریت پسندوں نے شہر کے پرتاپ پارک علاقے میں تعینات سی آر پی ایف کے اہلکاروں پر گرنیڈ سے حملہ کیا۔
اس حملے میں دو سی آر پی ایف اہلکار اور 7 عام شہری زخمی ہوئے تھے۔ جس کے بعد کوٹھی بھاگ پولیس اسٹیشن میں معاملہ درج کرکے کاروائی شروع کی گئی اور فروری مہینے کی 26 تاریخ کو تین عسکریت پسندوں کو گرفتار کر لیا گیا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ ان تینوں عسکریت پسندوں کو عوام میں خوف پیدا کرکے امن و امان کو درہم برہم کرنے کے ارادے سے شہر کے مختلف جگہوں پر گرنیڈ حملے کرنے کو کہا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق تینوں عسکریت پسند جیش محمد سے وابستہ ہیں اور ان کے خلاف انڈین پینل کوڈ کہ دفعہ 307 اور یو ایل پی اے کے دفعہ 23 کے تحت معاملہ درج ہے۔
واضح رہے کی تینوں کی گرفتاری کے بعد فروری مہینے کی سات تاریخ کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سری نگر کے ایس ایس پی ڈاکٹر حسیب مغل میں دعویٰ کیا تھا کہ تینوں گرفتار شدہ افراد عسکریت پسندوں کے معاون ہیں۔ اور فون کے ذریعے پاکستان میں بیٹھے آقاؤں کی ہدایتوں پر کاروائی کرتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ تینوں جنوبی کشمیر کے رہنے والے ہیں اور سری نگر میں اعلی تعلیم کے لیے آئے ہوئے ہیں۔ نوید پڑرو اور شکیل احمد بند پلوامہ کے رہنے والے ہیں جبکہ شمشاد منظور پشتین کے رہنے والے ہیں۔