جموں و کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر کے شوٹرا شاہی علاقے میں واقع ایک کمیونیٹی سینٹر سے سی آر پی ایف کے اہلکاروں کو انتظامیہ نے واپس نکال دیا ہے۔ شہر میں بڑھتی عسکری کاروائی کے پیش نظر ملک کے دیگر حصوں سے سیکیورٹی فورسز کی اضافی نفری کو یہاں تعینات کیا گیا ہے اور شہر کے مختلف کمیونیٹی سینٹر میں رکھا گیا۔ جس کے بعد مقامی باشندگان نے انتظامیہ کے اس اقدام پر اعتراض کرتے ہوئے سیکیورٹی عملے کو گنجان آبادی سے دور منتقل کرنے کا مطالبہ کیا۔
خبر کے شائع ہونے کے چار روز بعد سی آر پی ایف کی نفری کو ان مراکز سے منتقل کیا جارہا ہے۔
جب ای ٹی وی بھارت نے اس حوالے سے سی آر پی ایف کے ترجمان سے رابطہ کیا تو اُن کا کہنا تھا کہ"اہلکاروں کو رہائش فراہم کرنا انتظامیہ کی ذمہ داری ہے۔ مجھے ابھی نہیں پتہ کہ کس کس مرکز سے اہلکاروں کو منتقل کیا گیا ہے تاہم ریاستی پولیس آپ کو تفصیلات فراہم کرسکتی ہے۔"
جس کے بعد جب پولیس سے رابطہ کیا گیا تو اُن کا کہنا تھا کہ "ہم انتظامیہ کی جانب سے جاری کیے گئے احکامات پر عمل کرتے ہیں۔ گزشتہ روز ہدایت دی گئی کی شوٹر شاہی علاقے سے اہلکاروں کو منتقل کیا جائے، تو وہی کیا گیا۔ دیگر مقامات کے لیے جب اور جیسے احکامات صادر ہونگے ویسا ہی کیا جائے گا۔