ETV Bharat / city

سرینگر میں کیسز میں اضافہ کی وجہ سے مختلف مقامات پر کورونا کرفیو نافذ

author img

By

Published : Nov 9, 2021, 8:28 PM IST

جموں و کشمیر میں کورونا کے یومیہ کیسز میں 55 سے 63 فیصد کیسز صرف سرینگر سے ہی سامنے آرہے ہیں جس کے نتیجے میں سرینگر کے 5 وارڈوں کے تحت آنے والے 14 علاقوں میں 10 دنوں کے لیے کورونا کرفیو نافذ کردیا گیا ہے، جبکہ کئی بستیوں کو مائیکرو کنٹینمنٹ زون قرار دیا ہے۔

وگرنہ سرینگر کووڈ کی تیسری لہر کا مرکز بن سکتا ہے
وگرنہ سرینگر کووڈ کی تیسری لہر کا مرکز بن سکتا ہے

جموں و کشمیر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی تعداد میں چند دنوں سے اضافہ درج کیا جارہا ہے۔ گزشتہ 8 روز کے دوران کورونا وائرس سے 3 افراد کی موت واقع ہوئی ہے۔ اس سے قبل بھی 31 اکتوبر کو جموں و کشمیر میں 4 افراد اس وبا سے اپنی جانیں گنواں چکے ہیں جس کے ساتھ ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد 4 ہزار 443 ہوچکی ہے۔

وگرنہ سرینگر کووڈ کی تیسری لہر کا مرکز بن سکتا ہے

جموں و کشمیر میں روزانہ کووڈ 19 کے مثبت معاملات میں 55 سے 63 فیصد کورونا کیسز صرف سرینگر سے ہی سامنے آرہے ہیں جس کے نتیجے میں سرینگر کے 5 وارڈوں کے تحت آنے والے 14 علاقوں میں 10 دنوں کے لیے کورونا کرفیو نافذ کردیا گیا ہے، جبکہ کئی بستیوں کو مائیکرو کنٹینمنٹ زون قرار دیا ہے۔

شہر سرینگر میں کورونا وائرس کے یومیہ کیسز میں اضافے کے پیش نظر ضلع انتظامیہ سرینگر اور محکمہ صحت کے افسران متحرک ہو گئے ہیں۔ کووڈ سے بچاؤ کی خاطر مناسب رویہ نہ اپنانے والوں کو موقع پر ہی ٹسٹ کیا جا رہا ہے جبکہ جرمانے بھی عائد کئے جارہے ہیں۔

سرینگر میں کورونا کے بڑھتے معامالات کو تشویش ناک قرار دیتے ہوئے ڈی سی سرینگر نے بتایا کہ مختلف علاقوں میں شادی بیاہ اور دیگر سماجی تقریبات منعقد کیےجانے کے بعد کووڈ کیسز میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اگر لوگوں نے احتیاط سے کام نہیں لیا تو سرینگر کووڈ کی تیسری لہر کا مرکز بن سکتا ہے۔ اعداد و شمار کےمطابق گزشتہ ماہ 15 اکتوبر کو کورونا کے 701 مثبت معامالات میں سامنے آئے تھے، جن میں 405 مثبت کیسز سرینگر میں ہی تھے۔

25 اکتوبر کو کشمیر میں 706 کورونا کے کیسز درج کیے گئے تھے جن میں سے 408 مثبت معاملات سرینگر سے تھے۔ اسی طرح 8 نومبر کو 92 افراد کووڈ سے متاثر پائے گئے، جن میں سے 44 افراد سرینگر میں سامنے آئے۔

مزید پڑھیں: ملک میں کورونا وائرس کے 10 ہزار سے زائد نئے کیسز

ادھر مشہورپلمونولوجسٹ ڈاکٹر نوید نظیر شاہ کہتے ہیں کہ وادی کشمر خاص طور پر شہر سرینگر میں اس طرح کرونا کے مثبت معاملات میں پھر سے اضافہ ہونا باعث تشویش ہے۔

ضلع انتظامیہ اور صحت ماہرین اگرچہ عام لوگوں کی لاپرواہی کو ذمہ دارٹھہرا رہے ہیں، لیکن دوسری جانب لوگوں کا کہنا ہے کہ حکومت نے بھی سرینگر شہر میں مختلف بڑی تقریبات کا انعقاد کیا۔

جموں و کشمیر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی تعداد میں چند دنوں سے اضافہ درج کیا جارہا ہے۔ گزشتہ 8 روز کے دوران کورونا وائرس سے 3 افراد کی موت واقع ہوئی ہے۔ اس سے قبل بھی 31 اکتوبر کو جموں و کشمیر میں 4 افراد اس وبا سے اپنی جانیں گنواں چکے ہیں جس کے ساتھ ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد 4 ہزار 443 ہوچکی ہے۔

وگرنہ سرینگر کووڈ کی تیسری لہر کا مرکز بن سکتا ہے

جموں و کشمیر میں روزانہ کووڈ 19 کے مثبت معاملات میں 55 سے 63 فیصد کورونا کیسز صرف سرینگر سے ہی سامنے آرہے ہیں جس کے نتیجے میں سرینگر کے 5 وارڈوں کے تحت آنے والے 14 علاقوں میں 10 دنوں کے لیے کورونا کرفیو نافذ کردیا گیا ہے، جبکہ کئی بستیوں کو مائیکرو کنٹینمنٹ زون قرار دیا ہے۔

شہر سرینگر میں کورونا وائرس کے یومیہ کیسز میں اضافے کے پیش نظر ضلع انتظامیہ سرینگر اور محکمہ صحت کے افسران متحرک ہو گئے ہیں۔ کووڈ سے بچاؤ کی خاطر مناسب رویہ نہ اپنانے والوں کو موقع پر ہی ٹسٹ کیا جا رہا ہے جبکہ جرمانے بھی عائد کئے جارہے ہیں۔

سرینگر میں کورونا کے بڑھتے معامالات کو تشویش ناک قرار دیتے ہوئے ڈی سی سرینگر نے بتایا کہ مختلف علاقوں میں شادی بیاہ اور دیگر سماجی تقریبات منعقد کیےجانے کے بعد کووڈ کیسز میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اگر لوگوں نے احتیاط سے کام نہیں لیا تو سرینگر کووڈ کی تیسری لہر کا مرکز بن سکتا ہے۔ اعداد و شمار کےمطابق گزشتہ ماہ 15 اکتوبر کو کورونا کے 701 مثبت معامالات میں سامنے آئے تھے، جن میں 405 مثبت کیسز سرینگر میں ہی تھے۔

25 اکتوبر کو کشمیر میں 706 کورونا کے کیسز درج کیے گئے تھے جن میں سے 408 مثبت معاملات سرینگر سے تھے۔ اسی طرح 8 نومبر کو 92 افراد کووڈ سے متاثر پائے گئے، جن میں سے 44 افراد سرینگر میں سامنے آئے۔

مزید پڑھیں: ملک میں کورونا وائرس کے 10 ہزار سے زائد نئے کیسز

ادھر مشہورپلمونولوجسٹ ڈاکٹر نوید نظیر شاہ کہتے ہیں کہ وادی کشمر خاص طور پر شہر سرینگر میں اس طرح کرونا کے مثبت معاملات میں پھر سے اضافہ ہونا باعث تشویش ہے۔

ضلع انتظامیہ اور صحت ماہرین اگرچہ عام لوگوں کی لاپرواہی کو ذمہ دارٹھہرا رہے ہیں، لیکن دوسری جانب لوگوں کا کہنا ہے کہ حکومت نے بھی سرینگر شہر میں مختلف بڑی تقریبات کا انعقاد کیا۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.