جموں و کشمیر کے سابق نائب وزیراعلیٰ اور سینیئر رہنما مظفر حسین بیگ آنے والے چند دنوں میں جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس میں شمولیت اختیار کرسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ ان باتوں کا اظہار اُن کے ایک قریبی ساتھی نے کیا۔
پیپلز کانفرنس کے ایک سینیئر رہنما نے نام نہ بتانے کے شرط پر ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'مظفر حسین بیگ کو ہم کافی دنوں سے پارٹی میں شمولیت کی دعوت دے رہے ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ وہ جلد ہی ہمارے ساتھ ہوں گے'۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب اُن کو پیپلز کانفرنس میں شامل ہونے کی بات کی جارہی ہے۔
اس سے قبل سنہ 2018 میں جب پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کا الحاق ختم ہوا تھا اس کے بعد بھی قیاس آرائیاں کی جانے لگی تھیں کہ وہ پی ڈی پی سے علیٰحدہ ہو کر نئی پارٹی کو تشکیل دے سکتے ہیں یا کسی اور پارٹی میں شامل ہوسکتے ہیں۔
آخر کار مظفر حسین بیگ نے نومبر کے مہینے میں پی ڈی پی کو ضلع ترقیاتی انتخابات کے دوران سیٹز کے بٹوارے کو لیکر الوداع کہہ دیا۔
اس حوالے سے جب ای ٹی وی بھارت نے بیگ اور ان کی اہلیہ سفینہ بیگ سے رابطہ کیا تو اُنہوں نے اپنا ردعمل ظاہر کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ 'وقت آنے پر آپ کے سامنے سب کچھ ہوگا'۔
قابل زکر ہے کہ دو روز قبل سرکردہ شیعہ رہنما عمران رضا انصاری نے پیپلز کانفرنس سے علیٰحدگی کا اعلان کیا وہ پارٹی میں جنرل سیکریٹری کے عہدے پر فائز تھے۔
سابق وزیر عمران رضا نے پی ڈی پی سے سنہ 2020 میں علیٰحدگی اختیار کرے سجاد لون کی قیادت والی پیپلز کانفرنس میں شمولیت اختیار کی تھی۔
مظفر بیگ سے متعلق قیاس آرائیوں سے عمران رضا کے استعفے کے ڈانڈے مل رہے ہیں۔
اس قبل یہ بھی بتایا جارہا تھا کہ عمران رضا انصاری جموں و کشمیر میں شیعہ بورڈ کے پہلے چیئرمین بن سکتے ہیں۔