ETV Bharat / city

رواں ہفتے پھر سے برفباری کی پیش قیاسی

وادی کشمیر میں جہاں رواں ماہ کی سات تاریخ سے برفباری کے سبب سردی کی شدت میں اضافے سے ہر شعبہ بری طرح متاثر ہے اور عام زندگی مفلوج ہے وہیں اب آئندہ چند روز میں مزید برفباری کا قوی امکان ہے۔

کشمیر میں برفباری
author img

By

Published : Nov 11, 2019, 11:03 PM IST

محکمہ موسمیات نے آئندہ چند روز کے اندر مزید برفباری کی پیش قیاسی کی ہے۔ محکمہ کے مطابق رواں ماہ کی 14 تاریخ کو دوبارہ بارش اور برفباری ہوگی اور یہ سلسلہ 16 تاریخ تک جاری رہے گا۔ برفباری کے پیش نظر لوگوں سے احتیاط برتنے کو کہا گیا ہے۔

کشمیر میں برفباری

اس دوران 15 اور 16 تاریخ کو موسم سب سے زیادہ خراب رپنے کی پیش قیاسی کی گئی ہے۔

برفباری کے سبب کشمیر میں درجہ حرارت میں کافی گراوٹ دیکھی گئی ہے اور گزشتہ روز سرینگر کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت چار ڈگری درج کیا گیا۔

ادھر برفباری سے جموں، سرینگر شاہراہ، مغل روڈ اور سونہ مرگ، دراس شاہراہیں بھی مسلسل آمد و رفت کے لیے بند رہیں۔ تاہم زوجیلا، لیہہ سڑک آمد و رفت کے لیے کھلی ہے۔

فی الوقت جموں سرینگر شاہراہ پر جار سو سے زائد مال برداری گاڑیاں درماندہ ہیں۔

گیارہ تاریخ کو وادی کشمیر میں برفباری ہوئی جس سے عام زندگی پوری طرح سے مفلوج ہو گئی۔ وادی کے میوہ باغات کو زبردست نقصان ہوا۔ ہزاروں درخت اکھڑ گئے جبکہ بیشتر باغات میں سیب کے درختوں کی شاخیں ٹوٹ گئیں۔

ادھر پوری وادی میں بجلی کا نظام پوری طرح بحال نہیں کیا گیا ہے۔ کئی علاقوں میں پانی کی سپلائی اور آمد و رفت پر بھی کافی اثر پڑا ہے۔

محکمہ موسمیات نے آئندہ چند روز کے اندر مزید برفباری کی پیش قیاسی کی ہے۔ محکمہ کے مطابق رواں ماہ کی 14 تاریخ کو دوبارہ بارش اور برفباری ہوگی اور یہ سلسلہ 16 تاریخ تک جاری رہے گا۔ برفباری کے پیش نظر لوگوں سے احتیاط برتنے کو کہا گیا ہے۔

کشمیر میں برفباری

اس دوران 15 اور 16 تاریخ کو موسم سب سے زیادہ خراب رپنے کی پیش قیاسی کی گئی ہے۔

برفباری کے سبب کشمیر میں درجہ حرارت میں کافی گراوٹ دیکھی گئی ہے اور گزشتہ روز سرینگر کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت چار ڈگری درج کیا گیا۔

ادھر برفباری سے جموں، سرینگر شاہراہ، مغل روڈ اور سونہ مرگ، دراس شاہراہیں بھی مسلسل آمد و رفت کے لیے بند رہیں۔ تاہم زوجیلا، لیہہ سڑک آمد و رفت کے لیے کھلی ہے۔

فی الوقت جموں سرینگر شاہراہ پر جار سو سے زائد مال برداری گاڑیاں درماندہ ہیں۔

گیارہ تاریخ کو وادی کشمیر میں برفباری ہوئی جس سے عام زندگی پوری طرح سے مفلوج ہو گئی۔ وادی کے میوہ باغات کو زبردست نقصان ہوا۔ ہزاروں درخت اکھڑ گئے جبکہ بیشتر باغات میں سیب کے درختوں کی شاخیں ٹوٹ گئیں۔

ادھر پوری وادی میں بجلی کا نظام پوری طرح بحال نہیں کیا گیا ہے۔ کئی علاقوں میں پانی کی سپلائی اور آمد و رفت پر بھی کافی اثر پڑا ہے۔

Intro:ایودھیا فیصلے کے بعد نہیں نکالا گیا تھا جلوس


Body:جے پور. اسلام سال کے تیسرے مہینے ربیع الاول کی بارہ تاریخ کو نبی کی پیدائش کے موقع پر نکلنے والا جلوس اے محمدی اس بار بھارتی ریاست راجستھان کے درالحکومت جےپور میں نہیں نکالا گیا تھا... اس بار ایودھیہ فیصلہ آنے کے بعد جے پور میں دفعہ 144 نافذ ہونے کی وجہ سے اس جلوس کو منسوخ کردیا گیا تھا.. حالنکہ جےپور کہ کچھ علاقوں اور جے پور کے علاوہ دیگر ضلع میں چھوٹے موٹے جلوس ضرور نکالے گئے تھے... لیکن جے پور میں ایک ایک بڑا جلوس سینٹر سنی کمیٹی کی جانب سے نکالا جاتا ہے جو اس بار نہیں نکالا گیا.. معلومات کے مطابق آج سے تیس سال قبل یہ جلوس سنٹرل سنی کمیٹی جےپور کی جانب سے نکالا جانا شروع ہوا تھا جس کے بعد گزشتہ روز یعنی عید میلاد النبی کے موقع پر تیس سال میں پہلی بار ایسا ہوا ہے جب یہ جلوس محمدی نہیں نکالا گیا ہے..

دس سال قبل بدلہ تھا راستہ

سینٹر سنّی کمیٹی کے کارکنان نے معلومات دیتے ہوئے بتایا اسے دس سال قبل یہ جلوس پہاڑ دن علاقے سے روانہ ہوکر کر مسل مسافر خانے کی طرف جاتا تھا.. لیکن اس درس میں دیرے دیرے تعداد میں اضافہ ہونا لگا اور اس کا رخ بدل کر کربلا میدان کی جانب کردیا گیا... کارکنان بتائیں جو اس کی ابتدا شہر مفتی عبدالستار کی جانب سے کی گئی تھی...


Conclusion:دی معلومات

قاری ولی محمد نے معلومات دیتے ہو بتائے کہ ایودھیا فیصلہ آنے کے بعد پولیس کا تعاون کرنے کے لئے اس بار سینٹر سنی کمیٹی کی جانب سے یہ اعلان کیا گیا تھا کہ کسی طرح سے کوئی بھی جلوس یہاں پر نہیں نکالا جائے گا لہذا جس کی شہرت یہاں پر کوئی بھی جلوس اے محمدی نہیں نکالا گیا.. انہوں نے بتایا کہ اس بار دفعہ 144 نافذ ہونے کی وجہ سے محبت اور امن کا پیغام دیتے ہوئے یہ ایم فیصلہ لیا گیا تھا کہ سبھی لوگ اپنے گھروں میں اور مسجدوں میں اس تہوار کو منائیں گے..

بائٹ- قاری ولی محمد

محمد رضاءاللہ

جےپور

6375339970
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.