ETV Bharat / city

میلہورہ معرکہ ختم: تین عسکریت پسند ہلاک، تین اہلکار زخمی

رواں ہفتہ یہ اس علاقے میں دوسرا مسلح تصادم ہے۔ اسی ماہ کے 22 اپریل کو اسی علاقے میں انکاؤنٹر میں چار عسکریت پسند ہلاک ہوئے تھے۔

shopian gunfight: three militants killed, three forces personel and two civilians injured
ملہورہ معرکہ ختم: تین عسکریت پسند ہلاک، تین اہلکار اور دو شہری زخمی
author img

By

Published : Apr 29, 2020, 11:47 AM IST

جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع میں منگل کی شام ہوئے مسلح تصادم میں تین عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں جبکہ 3 فورسز اہلکار بھی انکاؤنٹر کے دوران زخمی ہوگئے۔ اس دوران ایک خاتون شہناز بانو ٹانگوں میں گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہوئی ہے۔

شوپیان کے میلہورہ وچی گاؤں میں تین عسکریت پسندوں جن میں ایک کمانڈر بھی شامل ہے کی موجودگی کی اطلاع ملنے پر فورسز اہلکار جن میں فوج کی 55 آر آر، سی آر پی ایف کی 178 بٹالین اور جموں وکشمیر پولیس شامل ہیں، نے سہ پہر چار بجے کے قریب گاؤں کو محاصرے میں لیکر سبھی ممکنہ راستوں کو بند کر کے تلاشی کارروائی شروع کی۔

فورسز اہلکار جب ایک مشتبہ مکان کے نزدیک پہنچ گئے تو وہاں موجود عسکریت پسندوں نے فورسز پر فائرنگ شروع کر دی جس کے بعد طرفین کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوا جو 17 گھنٹوں تک جاری رہا۔ گولیوں کا تبادلہ رک جانے کے بعد مکان کے ملبہ سے تین عسکریت پسندوں کی لاشیں برآمد ہوئیں۔ تاہم پولیس نے مارے گئے عسکریت پسندوں کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے۔

ملہورہ معرکہ ختم: تین عسکریت پسند ہلاک، تین اہلکار اور دو شہری زخمی
گولیوں کے تبادلہ میں تین فورسز اہلکار زخمی ہوئے جن میں ایک آرمی کا میجر بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ ایک سپاہی اور ایک پولیس اہلکار بھی زخمی ہوا ہے جنہیں علاج و معالجہ کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا۔ جبکہ ایک خاتون شہنواز بانو زوجہ فاروق احمد کوکا کی دونوں ٹانگوں میں گولیاں لگی ہے جس کے نتیجہ میں وہ شدید زخمی ہوئیں۔ خاتون کو سرینگر کے ایس ایچ ایم ایس ہسپتال منتقل کردیا گیا۔مسلح تصادم کے دوران مقامی اور آس پاس کے علاقوں سے کافی تعداد میں نوجوان اپنے گھروں سے باہر آئے اور فورسز اہلکاروں پر زبردست پتھراؤ کیا جنہیں منتشر کرنے کے لیے فورسز اہلکاروں نے پیلٹ اور آنسو گیس کے گولے داغے جسکے نتیجہ میں ایک نوجوان عاصف احمد پیلٹ لگنے سے زخمی ہوا۔تصادم شروع ہوتے ہی علاقہ میں موبائل انٹرنیٹ خدمات کو معطل کردیا گیا۔واضح رہے کہ رواں ہفتہ یہ اس علاقے میں دوسرا انکاؤنٹر ہے۔ رواں ماہ کے 22 اپریل کو اسی علاقے میں انکاؤنٹر میں چار عسکریت پسند ہلاک ہوئے تھے۔

جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع میں منگل کی شام ہوئے مسلح تصادم میں تین عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں جبکہ 3 فورسز اہلکار بھی انکاؤنٹر کے دوران زخمی ہوگئے۔ اس دوران ایک خاتون شہناز بانو ٹانگوں میں گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہوئی ہے۔

شوپیان کے میلہورہ وچی گاؤں میں تین عسکریت پسندوں جن میں ایک کمانڈر بھی شامل ہے کی موجودگی کی اطلاع ملنے پر فورسز اہلکار جن میں فوج کی 55 آر آر، سی آر پی ایف کی 178 بٹالین اور جموں وکشمیر پولیس شامل ہیں، نے سہ پہر چار بجے کے قریب گاؤں کو محاصرے میں لیکر سبھی ممکنہ راستوں کو بند کر کے تلاشی کارروائی شروع کی۔

فورسز اہلکار جب ایک مشتبہ مکان کے نزدیک پہنچ گئے تو وہاں موجود عسکریت پسندوں نے فورسز پر فائرنگ شروع کر دی جس کے بعد طرفین کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوا جو 17 گھنٹوں تک جاری رہا۔ گولیوں کا تبادلہ رک جانے کے بعد مکان کے ملبہ سے تین عسکریت پسندوں کی لاشیں برآمد ہوئیں۔ تاہم پولیس نے مارے گئے عسکریت پسندوں کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے۔

ملہورہ معرکہ ختم: تین عسکریت پسند ہلاک، تین اہلکار اور دو شہری زخمی
گولیوں کے تبادلہ میں تین فورسز اہلکار زخمی ہوئے جن میں ایک آرمی کا میجر بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ ایک سپاہی اور ایک پولیس اہلکار بھی زخمی ہوا ہے جنہیں علاج و معالجہ کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا۔ جبکہ ایک خاتون شہنواز بانو زوجہ فاروق احمد کوکا کی دونوں ٹانگوں میں گولیاں لگی ہے جس کے نتیجہ میں وہ شدید زخمی ہوئیں۔ خاتون کو سرینگر کے ایس ایچ ایم ایس ہسپتال منتقل کردیا گیا۔مسلح تصادم کے دوران مقامی اور آس پاس کے علاقوں سے کافی تعداد میں نوجوان اپنے گھروں سے باہر آئے اور فورسز اہلکاروں پر زبردست پتھراؤ کیا جنہیں منتشر کرنے کے لیے فورسز اہلکاروں نے پیلٹ اور آنسو گیس کے گولے داغے جسکے نتیجہ میں ایک نوجوان عاصف احمد پیلٹ لگنے سے زخمی ہوا۔تصادم شروع ہوتے ہی علاقہ میں موبائل انٹرنیٹ خدمات کو معطل کردیا گیا۔واضح رہے کہ رواں ہفتہ یہ اس علاقے میں دوسرا انکاؤنٹر ہے۔ رواں ماہ کے 22 اپریل کو اسی علاقے میں انکاؤنٹر میں چار عسکریت پسند ہلاک ہوئے تھے۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.