جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان کے زینہ پورہ علاقے میں سیب کے باغات میں نامعلوم وجوہات کی بنا پر لیف ماینر بیماری پھوٹ پڑی ہے جس کی وجہ سے سیب کے درختوں کے پتے سوکھ گئے ہیں اور سیب درختوں سے گر رہے ہیں جس کی وجہ سے کاشتکاروں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور انہیں کافی زیادہ نقصان ہونے کا اندیشہ ہے۔اگر اس بیماری پر جلد از جلد قابو نہ پایا گیا تو کسانوں کو کافی زیادہ نقصان پہنچے گا۔
وادی کشمیر کی معیشت میں سیاحتی شعبے کے ساتھ ساتھ میوہ صنعت کو ریڑھ کی ہڈی تصور کیا جاتا ہے وادی میں تقریبا 80 فیصدی لوگ بل واسطہ یا بلاواسطہ اس صنعت سے جڑے ہوتے ہیں۔
جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان میں اگرچہ 98٪ فیصد لوگ سیب کے کاروبار سے منسلک ہیں اور ہر سال یہاں قریب 4 لاکھ میٹرک ٹن سیب کی پیداوار ہوتی ہے وہیں رواں برس اگرچہ میوہ کی پیداوار اچھی ہوئی تھی لیکن میوہ جات میں لئف ماینر بیماری پھوٹ پڑی ہے جس کی وجہ سے کسانوں کے ساتھ ساتھ تاجروں کا بھی نقصان ہونے کا خدشہ ہے۔
مقامی کاشکاروں نے بتایا کہ ان کے باغیچوں میں رواں برس کے ستمبر مہینے سے اچانک بیماری پھوٹ پڑی جس کی وجہ پتے اور سیب درختوں سے گر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہمارا گذر بسر انہی سیبوں کی وجہ چلتا ہے ۔جب سیب کی پیداوار اچھی ہوتی ہے تو کاشتکار کو فائدہ پہنچاتا ہے تاہم بیماری پھوٹ پڑنے سے نقصان ہونے کا خدشہ ہے۔
انہوں نے محکمہ باغبانی سے گزارش کی ہے کہ اس بیماری کی روک تھام کے لیے جلد از جلد موثر اقدام اٹھائے جائے تاکہ کاشتکاروں کی عمر بھر کی کمائی اور سال بھر کی محنت ضائع نہ ہو۔
شیر کشمیر زرعی یونیورسٹی سے منسلک ڈائریکٹر ریسرچ ارشد مغل نے بتایا کہ ضلع شوپیان کے کچھ علاقوں میں لئف ماینر (Leaf Miner) بیماری پھوٹ پڑنے کی اطلاع ملنے کے فوراً بعد ہم نے ان علاقوں کا دورہ کرکے صورتحال کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کاشتکاروں کو صلاح دی کہ وہ ان پتوں کو باغات سے باہر نکال کر جلا دیں اور (Chlorpyrifos and cypermaethrin) ادویات کا چھڑکاؤ باغیچوں میں کرے۔
مزید پڑھیں:سیب کے باغات میں کاشت کاری شروع
ڈائریکٹر جنرل ہارٹیکلچر جموں و کشمیر اعجاز احمد بٹ نے بتایا کہ ہم نے زینہ پورہ شوپیان کے کچھ علاقوں میں لئف ماینر بیماری پھوٹ پڑنے کے ساتھ ہی مختلف محکموں کی ایک ٹیم کو علاقے میں روانہ کیا جنہوں نے ساری صورتحال کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ اس بیماری کی روک تھام غور و خوض کیا