ETV Bharat / city

۔۔۔۔۔۔تو سمبل کا واقعہ پیش نہ آتا'

نیشنل کانفرنس خواتین ونگ کی ریاستی صدر ایڈوکیٹ شمیمہ فردوس اور صوبائی صدر انجینئر صبیہ قادری نے منگل کے روز ریاست کے گورنر ستیہ پال ملک کے ساتھ راج بھون میں ملاقات کی اور انہیں سمبل سانحہ سے متعلق ایک تحریری میمورنڈم پیش کیا۔

author img

By

Published : May 14, 2019, 11:36 PM IST

شمیمہ فردوس نے گورنر ستیہ پال ملک کے ساتھ ملاقات کی

جس میں کمسن بچی کی عصمت ریزی کیس کی پوری نوعیت اور عوامی مطالبات کے تحت کیس کی تیز رفتار تحقیقات اور خاطی کو قرار واقعی سزا دینے کی اپیل کی گئی تھی۔

شمیمہ فردوس نے کہا کہ ماضی میں اس قسم کے واقعات کی اگر بروقت شنوائی اور متاثرین کو انصاف ملا ہوتا تو شائد ایسے واقعات دوبارہ پیش نہ آتے۔

کٹھوعہ کی مثال پیش کرتے ہوئے این سی خواتین ونگ صدر نے کہا کہ 'اس کیس پر سیاست کو مسلط کیا گیا اور سیاسی بنیادوں پر اس کیس دبانے کی ہر کوشش کی گئی۔ حالانکہ اُس وقت حکومتی سطح پر دعوے کیے گئے تھے صرف ایک ماہ کے اندر اندر کٹھوعہ کی معصوم بچی کے والدین انصاف فراہم کیا جائے گا لیکن آج اس کیس کا کوئی اتہ پتہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر کٹھوعہ کے وحشیانہ اور انسانیت سوز واقعے کے ملوثین کو سزا ملی ہوتی تو آج ایسے واقعات پیش نہ آتے۔
شمیمہ فردوس نے کہا کہ 'انصاف کی عدم فراہمی سے مجرموں کے حوصلے بلند ہوتے ہیں'۔

جس میں کمسن بچی کی عصمت ریزی کیس کی پوری نوعیت اور عوامی مطالبات کے تحت کیس کی تیز رفتار تحقیقات اور خاطی کو قرار واقعی سزا دینے کی اپیل کی گئی تھی۔

شمیمہ فردوس نے کہا کہ ماضی میں اس قسم کے واقعات کی اگر بروقت شنوائی اور متاثرین کو انصاف ملا ہوتا تو شائد ایسے واقعات دوبارہ پیش نہ آتے۔

کٹھوعہ کی مثال پیش کرتے ہوئے این سی خواتین ونگ صدر نے کہا کہ 'اس کیس پر سیاست کو مسلط کیا گیا اور سیاسی بنیادوں پر اس کیس دبانے کی ہر کوشش کی گئی۔ حالانکہ اُس وقت حکومتی سطح پر دعوے کیے گئے تھے صرف ایک ماہ کے اندر اندر کٹھوعہ کی معصوم بچی کے والدین انصاف فراہم کیا جائے گا لیکن آج اس کیس کا کوئی اتہ پتہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر کٹھوعہ کے وحشیانہ اور انسانیت سوز واقعے کے ملوثین کو سزا ملی ہوتی تو آج ایسے واقعات پیش نہ آتے۔
شمیمہ فردوس نے کہا کہ 'انصاف کی عدم فراہمی سے مجرموں کے حوصلے بلند ہوتے ہیں'۔

Intro:شوکت ڈار۔۔
ایک طرف محکمہ تعلیم سرکاری اسکولوں میں طلباء کو ہر سہولیت بہم پہنچانے کا دعوی کرتا ہے وہیں کئی اسکولوں میں بچے ہر لمحہ پر خطر ماحول میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں جبکہ انہیں درپیش مسلہ سے باخبر ہونے کے با وجود بھی متعلقہ محکمہ خاموش ہے۔
Details in body.


Body:شوکت ڈار۔۔
ایک طرف محکمہ تعلیم سرکاری اسکولوں میں طلباء کو ہر سہولیت بہم پہنچانے کا دعوی کرتا ہے وہیں کئی اسکولوں میں بچے ہر لمحہ پر خطر ماحول میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں جبکہ انہیں درپیش مسلہ سے باخبر ہونے کے با وجود بھی متعلقہ محکمہ خاموش ہے۔
پلوامہ ضلع کے وٹھ مولہ گاوں میں قائم سرکاری مڈل اسکول کے اوپر سے بجلی کی ہائے ٹنشن HTاور لو ٹنشن LT ترسیلی تاریں گذرتی ہیں جن کے سبب یہاں زیر تعلیم سینکڑوں بچوں کے سر پر ہر لمحہ موت کا سایہ منُلاتا رہتا ہے۔
یہ تاریں کم اونچائی پر اسکول اور اس کے احاطہ کے آر پار جڑی ہیں۔
بچےاحاطہ میں کھیلنے اور مارننگ پریر کے دوران سہمے اور ُرے ڈرے رہتے ہیں کیوں کہ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے کسی بھی وقت یہ تاریں زمین پر گر آسکتی ہیں جس سے ان معصوموں کے ساتھ کوئی بڑا حادثہ پیش آسکتا ہے۔
حیران کن طور سے کئی برسوں سے یہ خطرہ لگاتار بنا ہوا ہے اور اس سے یہاں کے اساتذہ اور بچے سخت پریشان ہیں۔
چنانچہ اسکول انتظامیہ نے بارہا اس ضمن میں اعلی حکام کو آگاہ کیا اور ان تاروں کو بدلنے کی عرضداشتیں کیں لیکن بے سود۔
اساتذہ کے مطابق وہ بچوں کے حفاظت کو لیکر کافی پریشان رہتے ہیں اور انہیں اسکول کے میدان اور احاطہ میں رکھنے سے کتراتے ہیں لیکن مجبوران انہیں ایسا کرنا پڑتا ہے۔
اس ضمن میں ای ٹی وی بھارت کے ساتھ اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہویے پلوامہ ضلع کے چیف ایجوکیشن آفیسر نسیم احمد نے بچوں کو درپیش خطرہ کا اعتراف کرتے ہویے کہا کہ انہیں اس ضمن میں اسکولی انتظامیہ کی جانب سے آگاہ کیا گیا ہے۔
تاہم انہوں نے یقین دلایا کہ آئی دہ چند روز کے اندر بجلی کی ترسیلی تاروں کو ہٹایا جائے گا۔


Conclusion:شوکت ڈار۔۔
ایک طرف محکمہ تعلیم سرکاری اسکولوں میں طلباء کو ہر سہولیت بہم پہنچانے کا دعوی کرتا ہے وہیں کئی اسکولوں میں بچے ہر لمحہ پر خطر ماحول میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں جبکہ انہیں درپیش مسلہ سے باخبر ہونے کے با وجود بھی متعلقہ محکمہ خاموش ہے۔
details in body
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.