سرینگر:مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے لوک سبھا میں گزشتہ روز جموں و کشمیر کے سال 2022-23 کا بجٹ بیش کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا کہ پانچ اگست کے بعد یونین ٹریٹری میں حالات بہتر ہوئے ہیں۔ J&K Budget 2022-23
مختلف سوالات کے خوابات دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں دفعہ 370 اور 35 اے کے خاتمے کے بعد سکیورٹی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔
تاہم سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ حقیقت ہے کہ سنہ 2019 کے بعد پتھر بازی کے واقعات میں کمی دیکھی گئی لیکن سیکورٹی صورتحال میں واضح فرق نہیں ہوئی۔Reactions Of Kashmiri Leaders on Security Situation
سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ نہ ہی وادی کشمیر میں عسکریت پسندی میں کمی ہوئی اور نہ شہری یا سرپنچوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ رک گیا۔
انہوں کہا کہ سرینگر میں گرینڈ حملے اب معمول بن چکے ہیں،جن میں شہری ہلاکتیں ہوتی رہتی ہے۔
سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ شہر سرینگر کے ساتھ دیگر اضلاع میں سکیورٹی فورسز کا اتنا اضافہ کیا گیا جیسے کہ یہاں جنگی صورتحال چل رہی ہے۔
ہم آپ کو بتادیں کہ مرکزی وزیر خزانہ نرملا ستارمن نے گزشتہ روز جموں و کشمیر کے لیے لوک سبھا میں مالی برس 2022-23 کا بجٹ پیش کیا۔
بجٹ پر بحث کے دوران موصوفہ نے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد پتھر بازی کے واقعات میں کمی ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں:
- Nirmala Sitaraman on Security Situation in J&K: 'دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد پتھر بازی کے واقعات میں کمی'
پتھر بازی کے واقعات کی تفصیلات دیتے ہوئے موصوفہ نے کہا کہ سنہ 2010 میں پتھر بازی کے 2794 واقعات پیش آئے تھے ، 2012 میں 2888، 2013 میں 1596 پتھر بازی کے واقعات ہوئے تھے۔ Stone Pelting Incidents In J&K
ان کا کہنا تھا کہ سنہ 2021 میں محض 173 پتھر بازی کے واقعات رونما ہوئے اور اس دوران کوئی بھی عام شہری ہلاک نہیں ہوا،بلکہ 48 افراد زخمی ہوئے تھے۔
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ کہ ان پتھر بازی کے واقعات میں 30سکیورٹی فورسز کے اہلکار زخمی ہوئے ہیں اس کے برعکس 2010 میں پتھر بازی میں 5188 سکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے تھے۔