جموں وکشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر کے مضافاتی علاقے کھنموہ میں بندوق برداروں نے پی ڈی پی سے وابستہ ایک سرپنچ پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وہ شدید طورپر زخمی ہوا۔ ایک گھنٹے تک صدر ہسپتال میں موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد بالآخروہ سرپنچ زندگی کی جنگ ہار گیا۔ Sarpanch Shot Dead in Srinagar
انہوں نے کہا کہ زخمی سرپنچ کو علاج ومعالجہ کی خاطر فوری طورپر صدر ہسپتال سرینگر لے جایا گیا جہاں پر وہ زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ بیٹھے۔
سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا گیا ہے۔ تاہم بظاہر حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔
صدر ہسپتال کے ایک سینیئر ڈاکٹر نے بتایا کہ سمیر احمد نام کے سرپنچ کو ہسپتال لایا گیا تاہم اُس کے سینے میں دو گولیاں لگی تھیں جس کے نتیجے میں وہ جانبر نہ ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ اگر چہ ڈاکٹروں نے اُس سے بچانے کی بھر پور کوشش کی لیکن جسم کے نازک حصے میں گولی لگنے کے باعث وہ زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسے۔
یہ بھی پڑھیں:
جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ٹیوٹ کر اس حملے کی پُرزور الفاظ میں مزمت کی ہے۔ انہوں نے کہا "بہت افسوسناک,سمیر بھٹ کا قتل قابل مذمت ہے اور میں اس کی واضح مذمت کرتا ہوں۔ وہ سیاست دانوں اور منتخب نمائندوں کی ایک لمبی فہرست میں شامل ہو جاتے ہیں جن کا واحد جرم لوگوں کی بھلائی کے لیے کام کرنا تھا۔ سمیر کو جنت میں جگہ ملے۔"
جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس نے بھی اس حملے کی مذمت کی ہے نیشنل کانفرنس نے کیا کہ "کھنموہ میں سرپنچ سمیر احمد بھٹ پر حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ اس خونریزی کا خاتمہ ہونا چاہیے۔ اللہ جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے۔ ان کے اہل خانہ اور دوستوں سے دلی تعزیت۔"