ETV Bharat / city

رشی کپور کا کشمیرسے رشتہ - rishi kapoor dead

سن 2017 میں کشمیر معاملے پر رشی کپور نے فاروق عبد الله سے اتفاق کرتے ہوئے ایک ٹویٹ کیا تھا اور اس وجہ سے وہ کافی نکتہ چینی کے شکار بھی ہوئے تھے۔

Rishi Kapoor had a kashmir connection
رشی کپور کا کشمیر کنکشن
author img

By

Published : Apr 30, 2020, 6:43 PM IST

سنہ 1973 میں فلم 'بوبی' سے اپنے فلمی کریئر کا آغاز کرنے والے رشی کپور کینسر سے جنگ ہار کر آج چل بسے۔ اپنے 50 سالہ فلمی کریئر میں رشی کپور نے بوبی، چاندنی، دیوانہ، نگینہ، امر اکبر انتھونی، قرض، لیلیٰ مجنوں، اینا مینا ڈیکا، طوائف، نمستے لندن، فنا، کپور اینڈ سنز، اسٹوڈنٹ آف دی ایئر اور ملک جیسی مقبول ترین فلموں میں کام کیا اور کئی انعامات سے بھی نوازے گئے۔


رشی کپور نے فلم انڈسٹری میں قدم 1955 میں آئی فلم شری 420 کے گانے 'پیار ہوا اقرار ہوا' سے رکھا تھا۔ اس کے بعد 1970 میں آئی فلم میرا نام جوکر میں انہوں نے اپنے والد کے بچپن کا کردار نبھایا۔ میرا نام جوکر کے لیے انہیں قومی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ بطور اداکار رشی کپور کی پہلی فلم بوبی تھی۔ یہ فلم اتنی مقبول ترین ہوئی کہ بعد میں رشی کپور نے کبھی واپس مڑ کر نہیں دیکھا۔

وادی کشمیر کے ساتھ کپور خاندان کا ایک گہرا رشتہ ہے۔ وہ کشمیر کو اپنے لئے خوش قسمتی کی اعلامت مانتے ہیں۔ شاید یہیں وجہ ہے کہ رشی کپور نے وادی کشمیر میں 15 سے زائد فلمیں شوٹ کی اور تمام فلموں نے باکس آفس پر اچھی خاصی کمائی کی۔

بوبی فلم کا نغمہ 'ہم تم اک کمرے میں بند ہو' گلمرگ میں فلمایا گیا تھا اور اس نغمہ میں جس کمرے کی بات ہو رہی ہے اسے آجکل 'بوبی ہٹ' کی نام سے جانا جاتا ہے۔

رشی کپور کا کشمیر کنکشن
سن 2011 میں رشی کپور جب 23سال بعد کشمیر لوٹے تھے تو انہوں نے کہا تھا کہ 'کشمیر وہ جگہ ہے جس نے مجھے بنایا۔ میں جو کچھ بھی ہوں وہ کشمیر کی وجہ سے ہوں۔ ہمارے خاندان کا کشمیر کی مٹی سے الگ رشتہ ہے۔ میں تا عمر کشمیر سے پیار کرتا رہوں گا اور اس کا قرض دار بھی رہوں گا۔'رشی کپور کے کام اور کشمیر سے محبت پر بات کرتے ہوئے وادی کے نامور ہدایت کار مشتاق علی خان کا کہنا ہے کہ 'رشی کپور نہ صرف ایک ہر فن مولا اداکار تھے بلکہ ایک بے باک شخصیت بھی تھے۔'ان کا مزید کہنا تھا کہ رشی کپور کی اداکاری اپنے وقت کے تقاضوں سے کافی آگے تھی۔ فلم بوبی کا گانا 'ہم تم ایک کمرے میں بند ہوں' کورونا وائرس کے چلتے سماجی رابطہ کی ویب سائٹ پر وائرل ہوا تھا۔ اس گانے کے ذریعے لوگ احتیاطی تدابیر کے تحت گھر میں محدود رہنے کی اہمیت واضح کرتے دیکھے جا رہے تھے۔"کپور خاندان کی ایک روایت رہی ہے کی وہ آخری رسومات کے بعد گزرنے والے شخص کی بقایاجات (ارتھی وسرجن) وادی کے جہلم میں کرتے ہیں۔ خان کا کہنا تھا کہ 'کرونا وائرس کے پیش نظر ایسا شاید اس بار ممکن نہ ہو سکے تاہم ناممکن کچھ نہیں۔'ریئل لائف اور رِیل لائف میں کافی فرق ہوتا ہے لیکن جب بات رشی کپور کی آتی ہے تو وہ دونوں زندگیوں پر ایسی چھاپ چھوڑی ہے کہ انہیں لوگ کبھی نہیں بھول سکتے۔سن 2017 میں کشمیر معاملے پر انہوں نے فاروق عبد الله سے اتفاق ظاہر کرتے ہوئے ایک ٹویٹ کیا تھا اور اس وجہ سے وہ کافی نکتہ چینی کے شکار بھی ہوئے تھے۔انہوں نے ٹویٹ میں لکھا تھا: 'فاروق جی، سلام، میں آپ سے اتفاق رکھتا ہوں، سر۔ جموں کشمیر ہمارا ہے اور پی او کے انکا۔ یقین مانئے، میں 65 سال کا ہوں اور مرنے سے پہلے پاکستان دیکھنا چاہتا ہوں۔ میں چاہتا ہوں میرے بچے اپنی جھڑیں دیکھیں۔ جائے ماتا دی۔'مشتاق خان نے بھی رشی کپور کی بے باک شخصیت کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ 'حال ہی میں ائی فلم ملک کافی لوگوں کے تنقید کا نشانہ بنی تھی۔ انہوں نے تو صرف اس فلم میں ایک کردار نبھایا تھا لیکن ہر پلیٹ فارم پر انہوں نے اپنے کردار کو اور فلم کو بخوبی ادا کیا ہے۔'واضح رہے رشی کپور آج صبح ممبئی کے ایک ہسپتال میں کینسر سے لڑتے لڑتے چل بسے۔ انہیں گزشتہ روز ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ رشی کپور کے بھائی رندھیر کپور کے مطابق ان کی آخری رسومات ممبئی کے چندن وہاڑی گرام ڈویژن میں ادا کی جائیں گی۔

سنہ 1973 میں فلم 'بوبی' سے اپنے فلمی کریئر کا آغاز کرنے والے رشی کپور کینسر سے جنگ ہار کر آج چل بسے۔ اپنے 50 سالہ فلمی کریئر میں رشی کپور نے بوبی، چاندنی، دیوانہ، نگینہ، امر اکبر انتھونی، قرض، لیلیٰ مجنوں، اینا مینا ڈیکا، طوائف، نمستے لندن، فنا، کپور اینڈ سنز، اسٹوڈنٹ آف دی ایئر اور ملک جیسی مقبول ترین فلموں میں کام کیا اور کئی انعامات سے بھی نوازے گئے۔


رشی کپور نے فلم انڈسٹری میں قدم 1955 میں آئی فلم شری 420 کے گانے 'پیار ہوا اقرار ہوا' سے رکھا تھا۔ اس کے بعد 1970 میں آئی فلم میرا نام جوکر میں انہوں نے اپنے والد کے بچپن کا کردار نبھایا۔ میرا نام جوکر کے لیے انہیں قومی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ بطور اداکار رشی کپور کی پہلی فلم بوبی تھی۔ یہ فلم اتنی مقبول ترین ہوئی کہ بعد میں رشی کپور نے کبھی واپس مڑ کر نہیں دیکھا۔

وادی کشمیر کے ساتھ کپور خاندان کا ایک گہرا رشتہ ہے۔ وہ کشمیر کو اپنے لئے خوش قسمتی کی اعلامت مانتے ہیں۔ شاید یہیں وجہ ہے کہ رشی کپور نے وادی کشمیر میں 15 سے زائد فلمیں شوٹ کی اور تمام فلموں نے باکس آفس پر اچھی خاصی کمائی کی۔

بوبی فلم کا نغمہ 'ہم تم اک کمرے میں بند ہو' گلمرگ میں فلمایا گیا تھا اور اس نغمہ میں جس کمرے کی بات ہو رہی ہے اسے آجکل 'بوبی ہٹ' کی نام سے جانا جاتا ہے۔

رشی کپور کا کشمیر کنکشن
سن 2011 میں رشی کپور جب 23سال بعد کشمیر لوٹے تھے تو انہوں نے کہا تھا کہ 'کشمیر وہ جگہ ہے جس نے مجھے بنایا۔ میں جو کچھ بھی ہوں وہ کشمیر کی وجہ سے ہوں۔ ہمارے خاندان کا کشمیر کی مٹی سے الگ رشتہ ہے۔ میں تا عمر کشمیر سے پیار کرتا رہوں گا اور اس کا قرض دار بھی رہوں گا۔'رشی کپور کے کام اور کشمیر سے محبت پر بات کرتے ہوئے وادی کے نامور ہدایت کار مشتاق علی خان کا کہنا ہے کہ 'رشی کپور نہ صرف ایک ہر فن مولا اداکار تھے بلکہ ایک بے باک شخصیت بھی تھے۔'ان کا مزید کہنا تھا کہ رشی کپور کی اداکاری اپنے وقت کے تقاضوں سے کافی آگے تھی۔ فلم بوبی کا گانا 'ہم تم ایک کمرے میں بند ہوں' کورونا وائرس کے چلتے سماجی رابطہ کی ویب سائٹ پر وائرل ہوا تھا۔ اس گانے کے ذریعے لوگ احتیاطی تدابیر کے تحت گھر میں محدود رہنے کی اہمیت واضح کرتے دیکھے جا رہے تھے۔"کپور خاندان کی ایک روایت رہی ہے کی وہ آخری رسومات کے بعد گزرنے والے شخص کی بقایاجات (ارتھی وسرجن) وادی کے جہلم میں کرتے ہیں۔ خان کا کہنا تھا کہ 'کرونا وائرس کے پیش نظر ایسا شاید اس بار ممکن نہ ہو سکے تاہم ناممکن کچھ نہیں۔'ریئل لائف اور رِیل لائف میں کافی فرق ہوتا ہے لیکن جب بات رشی کپور کی آتی ہے تو وہ دونوں زندگیوں پر ایسی چھاپ چھوڑی ہے کہ انہیں لوگ کبھی نہیں بھول سکتے۔سن 2017 میں کشمیر معاملے پر انہوں نے فاروق عبد الله سے اتفاق ظاہر کرتے ہوئے ایک ٹویٹ کیا تھا اور اس وجہ سے وہ کافی نکتہ چینی کے شکار بھی ہوئے تھے۔انہوں نے ٹویٹ میں لکھا تھا: 'فاروق جی، سلام، میں آپ سے اتفاق رکھتا ہوں، سر۔ جموں کشمیر ہمارا ہے اور پی او کے انکا۔ یقین مانئے، میں 65 سال کا ہوں اور مرنے سے پہلے پاکستان دیکھنا چاہتا ہوں۔ میں چاہتا ہوں میرے بچے اپنی جھڑیں دیکھیں۔ جائے ماتا دی۔'مشتاق خان نے بھی رشی کپور کی بے باک شخصیت کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ 'حال ہی میں ائی فلم ملک کافی لوگوں کے تنقید کا نشانہ بنی تھی۔ انہوں نے تو صرف اس فلم میں ایک کردار نبھایا تھا لیکن ہر پلیٹ فارم پر انہوں نے اپنے کردار کو اور فلم کو بخوبی ادا کیا ہے۔'واضح رہے رشی کپور آج صبح ممبئی کے ایک ہسپتال میں کینسر سے لڑتے لڑتے چل بسے۔ انہیں گزشتہ روز ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ رشی کپور کے بھائی رندھیر کپور کے مطابق ان کی آخری رسومات ممبئی کے چندن وہاڑی گرام ڈویژن میں ادا کی جائیں گی۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.