ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے عوام کا کہنا ہے کہ 'علیحدگی پسند جماعتوں پر اس سے قبل بھی پابندی عائد کردی گئی تھی، تاہم مسئلہ کشمیر کا کوئی حل نہیں نکلا اور حالات جوں کے توں ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'بھاچبا کی مرکزی حکومت ایسے اقدام پارلیمانی انتخابات کے پیش نظر کر رہی ہے'۔
انہوں نے سوالیہ طور پر کہا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں جب بھاجپا حکومت کر رہی تھی ایسے اقدام کیوں نہیں اٹھائے گئے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ یاسین ملک کی قیادت والی جے کے ایل ایف مسئلہ کشمیر کا پر امن حل مزاکرات کے ذریعے چاہتی ہے اور 1994 میں عسکریت پسندی کو خیر آباد کرکے پر امن اور سیکولر طریقوں سے مسئلے کے حل کا چاہتی ہے۔