بڈگام : 138 کلومیٹر طویل بانہال بارہمولہ ریل لنک کو برقی بنانے کی کوشش میں، شمالی ریلوے نے پیر کے روز بڈگام سے بارہمولہ کے درمیان الیکٹرک ٹرین کی آزمائشی دوڑ کا انعقاد کیا۔Electric Train Trial Run in Budgam۔ ٹویٹر پر اس خبر کو شیئر کرتے ہوئے مرکزی وزیر ریلوے اشونی ویشنو نے ٹرائل رن کا ایک ویڈیو پوسٹ کیا۔ "جموں و کشمیر میں بڈگام بارہمولہ سیکشن کے درمیان الیکٹرک ٹرین کا کامیاب ٹرائل۔ "Union Minister for Railways Ashwini Vishnu
واضح رہے کہ اوور ہیڈ الیکٹریفکیشن جس کے لیے جو کام جون 2019 میں شروع کیا گیا تھا۔ اس کی تکمیل کی مدت جون 2021 تک یعنی دو سال تھی۔ اس منصوبے کے ٹینڈر تین سال قبل جاری کیے گئے تھے، لیکن مکمل کام گزشتہ سال ہی شروع ہوا تھا۔ ایک ذرائع سے پتہ چلا کہ بجلی کے لیے کل روٹ کی لمبائی 137.73 کلومیٹر ہے، جس میں قاضی گنڈ، بڈگام اور بارہ مولہ کے تین اہم سب اسٹیشن ہے، جہاں سے ریل لائن کے اؤور ہیڈ آلات کو بجلی فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بانہال- بارہمولہ سیکشن میں دس پاور سوئچنگ اسٹیشن ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سپروائزری کنٹرول اینڈ ڈیٹا ایکوزیشن سسٹم (SCADA) کرشن پاؤر ڈسٹریبیوشن کی نگرانی کے لیے بڈگام اسٹیشن پر مبنی ہوگا۔ حکام کے مطابق ریلوے نے جموں وکشمیر انتظامیہ اور مرکزی حکومت سے ریل لنک کو بجلی فراہم کرنے کے لیے بجلی کی فراہمی کے لیے رابطہ کیا تھا۔ حکام کے مطابق الیکٹریفیکیشن زیادہ کفایتی ہوگی اور ڈیزل پر ریل چلانے کے مقابلے میں 40 فیصد کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے کھمبے ہر 400-420 میٹر کے بعد لگائے جائیں گئے اور یہ ایندھن پر ریلوے چلانے کے مقابلے میں زیادہ ماحول دوست ہوں گے۔
مزید پڑھیں:
حکام کے مطابق پہلے مرحلے میں بڈگام اور بارہمولہ اسٹیشنوں کے درمیان کل 1271 بجلی کے کھمبے لگائے گئے ہیں ان میں سب سے زیادہ 305 کھمبے سوپور اور بارہمولہ کے درمیان لگائے گئے ہیں۔ حکام نے یہ بھی بتایا کہ بڈگام سے مازہوم، مازہوم سے پٹن، پٹن سے ہامرے اور ہاماے سے سوپور کے درمیان کھمبے لگائے گئے ہیں۔ ہم آپ کو بتادیں کہ کشمیر میں پہلی ٹرین سروس سنہ 2013 میں اس وقت شروع ہوئی تھی جب اس وقت کے وزیر اعظم منموہن سنگھ نے اس ٹرین سروس کا افتتاح کیا تھا۔