میڈیا کے سامنے یونیورسٹی کا خدوخال پیش کرتے ہوئے یونیورسٹی کے رجسٹرار ڈاکٹر گورندر پال سنگھ برار نے کہا کہ سنہ 2015 میں قائم مہاراجہ رنجیت سنگھ سرکاری یونیورسٹی میں دستیاب سہولیات اور جموں و کشمیر کے طلباء کے لیے دی جارہی اسکالرشپ اسکیموں کے تحت داخلے سے متعلق تفصیلات دی۔
انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے کئی طلباء اس یونیورسٹی میں اعلیٰ تکنیکی تعلیم بہترین اور پُرسکون ماحول میں حاصل کررہے ہیں۔ یونیورسٹی میں ایک بڑا کیمپس ہے جو کہ 150 ایکڑ پر پھیلا ہوا ہے۔ یونیورسٹی سے منسلک اس وقت 55 تکنیکی کالج کام کررہے ہیں جب کہ 5 کالج مہاراجہ رنجیت سنگھ یونیورسٹی کی مکمل زیر نگرانی مختلف تکنیکی کورسز کروارہے ہیں۔
رجسٹرار نے یونیورسٹی کے زیر اہتمام کرائے جارہے ہیں مختلف کورسز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایویشن کورسز کے لیے جدید ترین سہولت سے لیس کالج یونیورسٹی کی نگرانی میں کام کررہا ہے۔ مذکورہ کالج جس میں آئی آئی ٹی کانپور کے بعد اپنی ایک ایئر اسٹرپ ہے۔ جس کے ذریعے ایویشن سکٹر میں طلباء بہتر طور پر اپنے مستقل کو اونچی اڑانے دے رہے ہیں۔
پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے مزید کہا کہ یونیورسٹی کو بیرون ممالک کے کئی کالجوں کے ساتھ ٹائی ایپ ہے۔ جس کی بدولت طالباء اپنی خواہش کے مطابق بیرون ممالک میں بھی اپنی تکنیکی ماسٹرس ڈگری حاصل کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا جموں وکشمیر طلباء کے لیے یونیورسٹی نے خصوصی طور میریٹ کی بنیاد پر ایڈمیشن کی سہولیت رکھی ہے۔
مزید پڑھیں:روزنامہ گریٹر کشمیر نے 'متنازعہ اشتہار' پر معذرت کا اظہار کیا
پریس کانفرنس کے دوران یونیورسٹی کے ڈین کنسلٹنسی اور چیئرمین کے علاوہ پبلک ریلیشن اور ڈائریکٹر ٹریننگ بھی موجود تھے۔