ETV Bharat / city

Protest Acid Attack in Srinagar: 'تیزاب پھنکنے میں ملوث افراد کو پھانسی دی جائے'

author img

By

Published : Feb 2, 2022, 10:21 PM IST

جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں گذشتہ روز ایک 24 برس کی ایک لڑکی پر تیزاب پھنک دیا گیا Acid Attack in Srinagar ۔ اس حملے میں لڑکی کا چہرہ شدید طور پر جھلس گیا۔ وہیں سرینگرکے جہانگیر چوک میں سماجی کارکنان نے احتجاج کرتے ہوئے قصورواروں کے لیے پھانسی کی سزا کا مطالبہ Capital Punishment for Acid Assailant کیا۔

srinagar-acid-attack-protesters-demand-capital-punishment-for-culprits
تیزاب پھنکنے میں ملوث افراد کو پھانسی دی جائیں

سرینگر: گذشتہ شام جموں و کشمیر کے گرمائی دارلحکومت سرینگر میں ایک 24 سالہ لڑکی پر تیزاب پھنک دیا Acid Attack in Srinagar گیا۔ اس حملے میں لڑکی کا چہرہ شدید طور پر جھلس گیا۔ حملے میں لڑکی کی آنکھوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

وہیں جموں و کشمیر پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے حملے میں ملوث تین ملزمین کو گرفتار Acid Attack Assailants Arrested کر لیا ہے۔ پولیس نے حملے میں استعمال اسکوٹی کو بھی ضبط کر لیا ہے۔ وہیں پولیس نے اس کارخانے کو بھی سیل کر دیا جہاں سے ملزم نے تیزاب حاصل کیا تھا۔

تیزاب پھنکنے میں ملوث افراد کو پھانسی دی جائیں

پولیس کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ "معاملے کے حوالے سے پولیس اسٹیشن نوہاٹہ میں دفعہ 326 اے کے تحت ایف آئی آر 08/2022 درج کی گئی ہے اور تحقیقات شروع کر دی گئی۔

پولیس بیان کے مطابق "سپیشل انوسٹی گیش ٹیم نے اس حملے میں ملوث تین افراد کو گرفتار کیا گیا۔ گرفتار شدہ کی شناخت ڈل گیٹ کے رہنے والے ساجد الطاف راتھر، مہجور نگار کے مومن نظر شیخ اور پادشاہی باغ کے محمد سلیم گنائی کے طور پر ہوئی ہے۔"

پولیس کا کہنا ہے کہ "متاثر لڑکی نے راتھر کے ساتھ منگنی توڑ دی تھی جس کے بعد ملزم نے یہ قدم اٹھایا۔ راتھر نےگنائی سے تیزاب حاصل کیا اور شیخ کی مدد سے لڑکی پر تیزاب پھینکا۔ پولیس کے مطابق گنائی موٹر ورکشاپ پر کام کرتے ہیں اور شیخ متاثر لڑکی کے ساتھ کام کرتا تھا۔"

یہ بھی پڑھیں:Srinagar Acid Attacker's Arrested: خاتون پر تیزاب پھیکنے والے تین ملزم گرفتار

اس سلسلے میں جموں و کشمیر کے دارالحکموت سرینگر کے جہانگیر چوک میں مختلف سماجی کارکنوں نے احتجاج کیا۔ احتجاجیوں نے اس سنگین واقعے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ Capital Punishment for Acid Assailant کیا۔

کشمیر کے ڈویژنل کمشنر پی کے پولے نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ "یہ افسوسناک واقع تھا۔ اس سے نہ صرف متاثرین کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا بلکہ سماج میں بھی ایسے واقعے سے اضطراب پیدا ہوتا ہےـ"

اُن کا مزید کہنا ہے کہ "تیزاب کی فروخت بھی ضروری ہے۔ لیکن یہ دیکھنا ہے کہ تیزاب غلط شخص کے پاس کیسے پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ اس حملے میں ملاث افراد کو قانون کے تحت سزا دی جائی گئی۔

مزید پڑھیں:Reactions on Srinagar Acid Attack: 'ملزمین کو سخت سے سخت سزا ملنی چاہیے'


وہیں ایڈوکیٹ فضا فردوس کا کہنا ہےکہ "یہ پہلا موقع نہیں ہے جب وادی کشمیر میں تیزاب حملے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بھی پرّے پورہ علاقے میں ایک استاد اور قانون کی ایک طلبہ پر حملہ ہوا اور گزشتہ روز ایک 24 سالہ لڑکی پر۔"


اُن کا مزید کہنا ہے کہ "ملزمین کو گزشتہ معاملوں میں دس برس کی سزا اور جرمانہ بھی ہوا لیکن اس کے بعد بھی معاملے رونما ہوتے رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملزم تو سزا کاٹ کر اپنی زندگی آرام سے بسر کرتے ہیں وہیں متاثرہ تا عمر ان زخموں کے ساتھ جیتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قانون ایسے ملزمین کے خلاف سخت سے سخت سزا دے تاکہ آئندہ ایسے واقعے رونما نہ ہوں۔

سرینگر: گذشتہ شام جموں و کشمیر کے گرمائی دارلحکومت سرینگر میں ایک 24 سالہ لڑکی پر تیزاب پھنک دیا Acid Attack in Srinagar گیا۔ اس حملے میں لڑکی کا چہرہ شدید طور پر جھلس گیا۔ حملے میں لڑکی کی آنکھوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

وہیں جموں و کشمیر پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے حملے میں ملوث تین ملزمین کو گرفتار Acid Attack Assailants Arrested کر لیا ہے۔ پولیس نے حملے میں استعمال اسکوٹی کو بھی ضبط کر لیا ہے۔ وہیں پولیس نے اس کارخانے کو بھی سیل کر دیا جہاں سے ملزم نے تیزاب حاصل کیا تھا۔

تیزاب پھنکنے میں ملوث افراد کو پھانسی دی جائیں

پولیس کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ "معاملے کے حوالے سے پولیس اسٹیشن نوہاٹہ میں دفعہ 326 اے کے تحت ایف آئی آر 08/2022 درج کی گئی ہے اور تحقیقات شروع کر دی گئی۔

پولیس بیان کے مطابق "سپیشل انوسٹی گیش ٹیم نے اس حملے میں ملوث تین افراد کو گرفتار کیا گیا۔ گرفتار شدہ کی شناخت ڈل گیٹ کے رہنے والے ساجد الطاف راتھر، مہجور نگار کے مومن نظر شیخ اور پادشاہی باغ کے محمد سلیم گنائی کے طور پر ہوئی ہے۔"

پولیس کا کہنا ہے کہ "متاثر لڑکی نے راتھر کے ساتھ منگنی توڑ دی تھی جس کے بعد ملزم نے یہ قدم اٹھایا۔ راتھر نےگنائی سے تیزاب حاصل کیا اور شیخ کی مدد سے لڑکی پر تیزاب پھینکا۔ پولیس کے مطابق گنائی موٹر ورکشاپ پر کام کرتے ہیں اور شیخ متاثر لڑکی کے ساتھ کام کرتا تھا۔"

یہ بھی پڑھیں:Srinagar Acid Attacker's Arrested: خاتون پر تیزاب پھیکنے والے تین ملزم گرفتار

اس سلسلے میں جموں و کشمیر کے دارالحکموت سرینگر کے جہانگیر چوک میں مختلف سماجی کارکنوں نے احتجاج کیا۔ احتجاجیوں نے اس سنگین واقعے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ Capital Punishment for Acid Assailant کیا۔

کشمیر کے ڈویژنل کمشنر پی کے پولے نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ "یہ افسوسناک واقع تھا۔ اس سے نہ صرف متاثرین کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا بلکہ سماج میں بھی ایسے واقعے سے اضطراب پیدا ہوتا ہےـ"

اُن کا مزید کہنا ہے کہ "تیزاب کی فروخت بھی ضروری ہے۔ لیکن یہ دیکھنا ہے کہ تیزاب غلط شخص کے پاس کیسے پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ اس حملے میں ملاث افراد کو قانون کے تحت سزا دی جائی گئی۔

مزید پڑھیں:Reactions on Srinagar Acid Attack: 'ملزمین کو سخت سے سخت سزا ملنی چاہیے'


وہیں ایڈوکیٹ فضا فردوس کا کہنا ہےکہ "یہ پہلا موقع نہیں ہے جب وادی کشمیر میں تیزاب حملے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بھی پرّے پورہ علاقے میں ایک استاد اور قانون کی ایک طلبہ پر حملہ ہوا اور گزشتہ روز ایک 24 سالہ لڑکی پر۔"


اُن کا مزید کہنا ہے کہ "ملزمین کو گزشتہ معاملوں میں دس برس کی سزا اور جرمانہ بھی ہوا لیکن اس کے بعد بھی معاملے رونما ہوتے رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملزم تو سزا کاٹ کر اپنی زندگی آرام سے بسر کرتے ہیں وہیں متاثرہ تا عمر ان زخموں کے ساتھ جیتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قانون ایسے ملزمین کے خلاف سخت سے سخت سزا دے تاکہ آئندہ ایسے واقعے رونما نہ ہوں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.