سرینگر کے عیدگاہ علاقے میں اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے دو اساتذہ کی ہلاکت کے بعد ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن نے حکومت کو اقلیتوں کے سرکاری اساتذہ کو محفوظ مقامات پر قائم اسکولوں میں تعینات کرنے کے تجویز پیش کی ہے۔
اس ضمن میں ڈائریکڑ اسکول ایجوکیشن تصدیق حسین میر کا کہنا ہے کہ محکمہ میں تعینات اقلیتی برادری کے تدریسی اور غیر تدریسی عملے کو ان اسکولوں میں تعینات کرنے کی ایل جی انتظامیہ سے سفارش کی گئی جہاں وہ خود کو محفوظ محسوس کریں۔
ایسے میں مذکورہ عملے کو ایسے اسکولوں میں تعینات کرنے کی ضرورت ہے جہاں وہ بغیر کسی خوف وخطر کے اپنی خدمات پورے طور پر انجام دی سکیں۔
ڈائریکٹر اسکول ایجوکیش نے کہا کہ محکمہ کی جانب سے تجویز شدہ سفارشات پر مزید کارروائی اب حکومت کو عمل میں لانی ہے۔
مزید پڑھیں: جموں و کشمیر: 30 گھنٹوں میں 5 فوجی اہلکار اور 7 عسکریت پسند ہلاک
واضح رہے کہ رواں ماہ کی 7 تاریخ کو سرینگر کے عیدگاہ علاقے میں ایک سرکاری اسکول کی پرنسپل سوپندر کور اور استاد دیپک چند کو نا معلوم مسلح افراد نے مذکورہ اسکول کے صحن میں گولی مار کر ہلاک کردیا، جبکہ اس سے ایک دن قبل سرینگر کے مشہور دوا فروش ایم ایل بندرو سمیت بھاگل پور کے پانی پوری فروخت کرنے والے ایک غیر مقامی شخص کو بھی ہلاک کیا گیا تھا۔