بھارتیہ جنتا پارٹی کے سرینگر میں واقع دفتر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر کا کہنا ہے کہ "کسان احتجاج کررہے ہیں۔ بھارت میں کوئی کچھ بھی کہہ سکتا ہے۔ تاہم یہ بات بھی اتنی ہی صحیح ہے کہ زرعی قوانین کی اصلاح میں 30 برس لگے ہیں اور اس سے کسانوں کو کئے طرح کے فائدے پہنچیں گے۔
مرکزی وزیر کا مزید کہنا ہے کہ"کسانوں کی بہبودی کا بہترین ذریعہ نجی کاری ہے۔ جس کے لیے مرکزی حکومت کسانوں کے فائدے کے لیے کام کررہی ہے۔"
کشمیر کے ہارٹیکلچر پر ہورہے کام پر اطمینان ظاہر کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ "اب نوجوان بھی باغبانی اور نئے طریقے کی کسانی میں پیش پیش ہورہے ہیں۔ جو کافی خوش آئند بات ہے۔
مزید پڑھیں:مظفر نگر میں کسان مہاپنچایت کے بعد جاٹ اور مسلمانوں میں نزدیکیاں بڑھیں
پریس کانفرنس میں ان کے ہمراہ وزیر مملکت کیلاش چودھری اور شوبھا کرندلاجے بھی تھے۔