ETV Bharat / city

کشمیری مہاجر پنڈتوں کی شکایتوں کے اندراج کے لیے آن لائن پوٹل لانچ - تقریبا 60 ہزار کنمبے وادی سے ہجرت کر گئے تھے

قابل غور ہے کہ گزشتہ ہفتے انتظامیہ نے پنڈتوں کی جائداد و اراضی کی بحالی کے لئے ضلع مجسٹریٹز کو احکامات صادر کئے تھے کہ ان کشمیری پنڈتوں کی جنہوں نے نقل مکانی کی ہے کی جائیداد کے تحفظ کے متعلق داخل کی ہوئی شکایات کو مقررہ مدت میں حل کیا جانا چاہیے۔

potal launch for migrant kashmiri pandits
آن لائن پوٹل لانچ
author img

By

Published : Sep 7, 2021, 8:46 PM IST

جموں و کشمیر کے لیفٹینینٹ گورنر منوج سنہا نے کشمیری مہاجر پنڈتوں کی شکایتوں کے اندراج کو آسان بنانے کے لیے آن لائن پوٹل کا افتتاح کیا۔

آن لائن پوٹل لانچ

منوج سنہا نے اس موقع پر کہا کہ (http://jkmigrantrelief.nic.in/) پورٹل کے ذریعے مہاجر کشمیری پنڈت ریلیف اور ان کی جائداد یا اراضی پر قبضہ کرنے کے متعلق شکایتیں درج کروا سکتے ہیں۔

انہوں نے یہ پوٹل آن لائن موڈ کے ذریعے افتتاح کیا۔ منوج سنہا نے کہا کہ پوٹل کے لانچ کرنے کے بعد 854 شکایتیں موصول ہوئيں جس سے صاف ظاہر ہے کہ کشمیری پنڈت انصاف سے محروم کیے گئے ہیں۔

ایل جی نے مزید کہا کہ نوے کی دہائی میں نامساعد حالات کے سبب تقریبا 60 ہزار کنمبے وادی سے ہجرت کر گئے تھے جن میں 44 ہزار کنمبے ریلیف اینڈ ریہیبلٹیشن آرگنائزیشن کے ساتھ درج ہو چکے ہیں اور بقایا مہاجر سیگر ریاستوں میں سکونت کر چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان 44 ہزار مہاجرین میں 40142 ہندو کنمبے تھے، 2684 مسلم خاندان اور 1730 سکھ کنمبے تھے۔

قابل غور ہے کہ گزشتہ ہفتے انتظامیہ نے پنڈتوں کی جائداد و اراضی کی بحالی کے لئے ضلع مجسٹریٹز کو احکامات صادر کئے تھے کہ ان کشمیری پنڈتوں کی جنہوں نے نقل مکانی کی ہے کی جائیداد کے تحفظ کے متعلق داخل کی ہوئی شکایات کو مقررہ مدت میں حل کیا جانا چاہیے۔

محکمہ داخلہ و مال کے انتظامی سیکریٹری شلین کابرہ نے حکمنامہ جاری کیا تھا جس میں محکمہ بازآبادکاری اور ریلیف کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ آن لائن پورٹل تیار کروائے جس کے ذریعے شکایت کنندگان اپنی شکایتیں آن لائن درج کر پائیں گے۔

یاد رہے کہ کشمیر میں نوے کی دہائی میں نامساعد حالات کے سبب کشمیری پنڈت نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو گئے اور جموں یا دیگر بیرون ریاستوں میں رہائش پذیر ہوئے تھے۔

ترک وطن سے ان کے آبائی جائداد بشمول ماکانات، اراضی وادی میں ہی چھوڑنا پڑی جس پر کئی مقامات پر پنڈتوں کے مطابق مقامی لوگوں نے قبضہ کر لیا تھا۔

کئی پنڈتوں نے دعوی کیا ہے کہ ان کو مجبوری کے سبب اراضی جائداد بھیجنا پڑا۔ تاہم بیشتر افراد نے اپنے جائداد یا اراضی مرضی سے مقامی لوگوں کو بھیج دیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'حدبندی کے بعد ہی جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات ہوں گے': منوج سنہا

سنہ 1997 میں برسر اقتدار نیشنل کانفرس نے اس جائداد یا اراضی کے تحفظ کے لیے جموں و کشمیر مانگرنٹ اممئو بائل پراپرٹی ایکٹ (Migrant Immoveable Property Act) کو منظوری دے کر اس کو لاگو کیا تھا۔

اس قانون کے مطابق مائگرنٹ جائداد کو تحفظ اور جبری خریداری پر رکاوٹ عائد کر دی گئی۔

حکمنامے میں مذید کہا گیا تھا کہ متعلقہ ضلع کمشنرز پندرہ روز میں مائگرنٹ جائداد یا اراضی کی سروے کرکے اس کی رپورٹ صوبائی کمشنر کو پیش کرے۔

حکمنامے کے مطابق اس ایکٹ کی خلاف ورزی یعنی جبری قبضہ کرنے والے افراد پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔

جموں و کشمیر کے لیفٹینینٹ گورنر منوج سنہا نے کشمیری مہاجر پنڈتوں کی شکایتوں کے اندراج کو آسان بنانے کے لیے آن لائن پوٹل کا افتتاح کیا۔

آن لائن پوٹل لانچ

منوج سنہا نے اس موقع پر کہا کہ (http://jkmigrantrelief.nic.in/) پورٹل کے ذریعے مہاجر کشمیری پنڈت ریلیف اور ان کی جائداد یا اراضی پر قبضہ کرنے کے متعلق شکایتیں درج کروا سکتے ہیں۔

انہوں نے یہ پوٹل آن لائن موڈ کے ذریعے افتتاح کیا۔ منوج سنہا نے کہا کہ پوٹل کے لانچ کرنے کے بعد 854 شکایتیں موصول ہوئيں جس سے صاف ظاہر ہے کہ کشمیری پنڈت انصاف سے محروم کیے گئے ہیں۔

ایل جی نے مزید کہا کہ نوے کی دہائی میں نامساعد حالات کے سبب تقریبا 60 ہزار کنمبے وادی سے ہجرت کر گئے تھے جن میں 44 ہزار کنمبے ریلیف اینڈ ریہیبلٹیشن آرگنائزیشن کے ساتھ درج ہو چکے ہیں اور بقایا مہاجر سیگر ریاستوں میں سکونت کر چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان 44 ہزار مہاجرین میں 40142 ہندو کنمبے تھے، 2684 مسلم خاندان اور 1730 سکھ کنمبے تھے۔

قابل غور ہے کہ گزشتہ ہفتے انتظامیہ نے پنڈتوں کی جائداد و اراضی کی بحالی کے لئے ضلع مجسٹریٹز کو احکامات صادر کئے تھے کہ ان کشمیری پنڈتوں کی جنہوں نے نقل مکانی کی ہے کی جائیداد کے تحفظ کے متعلق داخل کی ہوئی شکایات کو مقررہ مدت میں حل کیا جانا چاہیے۔

محکمہ داخلہ و مال کے انتظامی سیکریٹری شلین کابرہ نے حکمنامہ جاری کیا تھا جس میں محکمہ بازآبادکاری اور ریلیف کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ آن لائن پورٹل تیار کروائے جس کے ذریعے شکایت کنندگان اپنی شکایتیں آن لائن درج کر پائیں گے۔

یاد رہے کہ کشمیر میں نوے کی دہائی میں نامساعد حالات کے سبب کشمیری پنڈت نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو گئے اور جموں یا دیگر بیرون ریاستوں میں رہائش پذیر ہوئے تھے۔

ترک وطن سے ان کے آبائی جائداد بشمول ماکانات، اراضی وادی میں ہی چھوڑنا پڑی جس پر کئی مقامات پر پنڈتوں کے مطابق مقامی لوگوں نے قبضہ کر لیا تھا۔

کئی پنڈتوں نے دعوی کیا ہے کہ ان کو مجبوری کے سبب اراضی جائداد بھیجنا پڑا۔ تاہم بیشتر افراد نے اپنے جائداد یا اراضی مرضی سے مقامی لوگوں کو بھیج دیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'حدبندی کے بعد ہی جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات ہوں گے': منوج سنہا

سنہ 1997 میں برسر اقتدار نیشنل کانفرس نے اس جائداد یا اراضی کے تحفظ کے لیے جموں و کشمیر مانگرنٹ اممئو بائل پراپرٹی ایکٹ (Migrant Immoveable Property Act) کو منظوری دے کر اس کو لاگو کیا تھا۔

اس قانون کے مطابق مائگرنٹ جائداد کو تحفظ اور جبری خریداری پر رکاوٹ عائد کر دی گئی۔

حکمنامے میں مذید کہا گیا تھا کہ متعلقہ ضلع کمشنرز پندرہ روز میں مائگرنٹ جائداد یا اراضی کی سروے کرکے اس کی رپورٹ صوبائی کمشنر کو پیش کرے۔

حکمنامے کے مطابق اس ایکٹ کی خلاف ورزی یعنی جبری قبضہ کرنے والے افراد پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.