تعزیہ کے جلوس برآمد ہونے کے خدشات کے پیش نظر شہر سرینگر کے ارد گرد کے علاقوں میں سخت ترین بندشوں کے بیچ کئی مقامات پر ماتمی جلوس نکالنے کی کوشش کے دوران درجنوں عزادار کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جب کہ پولیس کی کارروائی میں درجنوں عزادار زخمی بھی ہوئے۔
سرینگر کے جہانگیر چوک، بڈشاہ چوک، ایم اے روڈ اور ڈل گیٹ علاقوں میں اس وقت افرا تفری کا ماحول پیدا ہوگیا جب تعزیہ جلوس پر پولیس نے آنسو گیس اور لاٹھی چارج کا استعمال کیا۔ جلوس کو منتشر کرنے کے دوران کئی عزادار زخمی بھی ہوئے۔ پکڑ دھڑ اور پولیس کی جانب سے تعزیہ جلوس کو منتشر کرنے کے دوران ایم اے روڈ سرینگر میں ایک نوجوان عزادار پولیس کی گاڑی کے نیچے آگیا۔ اس واقعہ میں اگرچہ نوجوان کے ایک بازو میں شدید چوٹی آئی۔ تاہم اس کی حالت مستحکم بتائی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کولگام میں بی جے پی لیڈر ہلاک
آٹھویں محرم کے سلسلے میں سخت ترین پابندیوں کے باوجود شہید گنج سے سینکڑوں عزاداران نے جلوس نکال کر لال چوک کی طرف پیش قدمی کرنے کی کوشش کی۔ عزادار مرثیہ خوانی اور نوحہ خوانی کررہے تھے اور جب وہ جہانگیر چوک کے قریب پہنچے تو وہاں پہلے سے موجود پولیس اور سی آر پی ایف کی بھاری جمعیت نے ان کے خلاف کارروائی عمل میں لاکر متعدد نوجوانوں کو گرفتار کیا۔ خیال رہے عزاداروں کی جانب سے جلوس نکالنے اور پولیس کی جانب سے آنسو گیس کے گولے داغنے کا سلسلہ شام دیر تک جاری رہا۔