جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے حکومت کی 'ہر گھر ترنگا' لہرانے کی مہم کو لوگوں سے پیسہ وصولی کے اقدام سے تعبیر کرتے ہوئے شدید تنقید کی ہے۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ 'جموں و کشمیر انتظامیہ کو لگتا ہے کہ جیسے یہ دشمن کا علاقہ ہے اور اس پر قبضہ کرنا ضروری ہے۔ Mehbooba Mufti Criticize J&K LG Administration
-
The manner in which J&K admin is forcing students, shopkeepers & employees to pay for national flag to hoist it is as if Kashmir is an enemy territory that needs to be captured. Patriotism comes naturally & can’t be imposed. pic.twitter.com/FdMDBrouev
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) July 24, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">The manner in which J&K admin is forcing students, shopkeepers & employees to pay for national flag to hoist it is as if Kashmir is an enemy territory that needs to be captured. Patriotism comes naturally & can’t be imposed. pic.twitter.com/FdMDBrouev
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) July 24, 2022The manner in which J&K admin is forcing students, shopkeepers & employees to pay for national flag to hoist it is as if Kashmir is an enemy territory that needs to be captured. Patriotism comes naturally & can’t be imposed. pic.twitter.com/FdMDBrouev
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) July 24, 2022
محبوبہ مفتی نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ 'جس طرح سے جموں و کشمیر انتظامیہ طلباء، دکانداروں اور ملازمین کو قومی پرچم لہرانے کے لیے پیسے ادا کرنے پر مجبور کر رہی ہے اس سے لگتا ہے کہ جموں و کشمیر کسی دشمن کا علاقہ ہے اور اس پر قبضہ کرنے کی ضرورت ہے۔ محبوبہ مفتی نے مزید لکھا کہ 'حب الوطنی فطری طور پر آتی ہے، اسے مسلط نہیں کیا جاسکتا۔ وہیں محبوبہ مفتی نے ایک ویڈیو شیئر کیا ہے جس میں ضلع اننت ناگ کے بجبہاڑہ میں میونسپل کمیٹی کے ملازمین ایک گاڑی سے لاؤڈ اسپیکر سے ذریعے دکانداروں کو کہہ رہے ہیں کہ وہ 'ہر گھر ترنگا' کے لیے بیس روپئے ادا کریں اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے یوم آزادی کی تقاریب کے انعقاد کے لیے 'ہر گھر ترنگا' لہرانے کا حکمنامہ جاری کیا ہے جس میں عوام و دیگر عمارتوں پر ترنگا لہرانا ضروری ہے۔ اس ضمن میں محکمہ تعلیم نے سرکاری اسکولوں میں طلباء سے بیس روپے ادا کرنے کے لیے کہا گیا ہے تاکہ اس جمع رقم سے ترنگا پرچم خریدے جاسکیں۔ ضلع اننت ناگ کے محکمہ تعلیم نے ایسا حکمنامہ جاری کیا ہے تاہم تنقید کے بعد انہوں نے اس حکمنامے کو منسوخ کیا لیکن طلبا سے پیسے وصول کئے جا رہے ہیں۔