اس فیصلے کی تمام سیاسی و غیر سیاسی جماعتوں نے مخالفت کی ۔اس دوران نیشنل کانفرس اور پی ڈی پی کے رہنماؤں نے آج نیشنل ہائی وے پر اس پابندی کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔
نیشنل کانفرنس کے صدر اور ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کہ صدارت میں اس فیصلے کے مخالفت میں یہ مظاہرہ کیا گیا۔
اس موقع پر فاروق عبداللہ نے کہا کہ موجودہ سرکار کے غلط فیصلوں نے کشمیری عوام کو ایک بڑی مصیبت میں ڈال دیا ہے جو کہ ناقابل قبول ہے اور یہ فیصلہ کشمیری عوام کو ہرگز قبول نہیں ہوگا۔
خیال رہے کہ دو مہینے قبل جموں کشمیر کے ضلع پلوامہ میں سی آر پی ایف جوانوں پر ہوئے خود کش حملے کے بعد مرکزی حکومت نے کشمیر کے تعلق سے کئی سخت فیصلے کیے ہیں۔
جن میں جماعت اسلامی اور جموں وکشمیر لیبرشن فرنٹ جیسی تنظیموں پر پابندی عائد کردی گئی اور کئی علیحدگی پسند رہنماؤں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔
اسی سلسلے میں ریاست کی گورنر انتظامیہ نے اس بات کا اعلان کیا ہے کہ اب ریاست کی قومی شاہراہ (نیشنل ہائی وے) کو ہر ہفتے دو دن عوام کے لیے بند رہے گا اور صرف فوجی سرگرمیوں کے لیے اسے استعمال کیا جائے گا۔