جموں و کشمیر کے سرینگر میں واقع نسیم باغ میں نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ، نائب صدر عمر عبداللہ، رکن پارلیمان جسٹس ریٹائرڈ حسنین مسعودی، محمد اکبر لون، جنرل سیکرٹری علی محمد ساگر، معاون جنرل سیکرٹری ڈاکٹر شیخ مصطفی کمال، صوبائی صدر کشمیر ناصر اسلم وانی اور پارٹی کے دیگر سینئیر رہنماؤں نے مرحوم اکبر جہاں کے مقبرے پر حاضری دے کر فاتحہ خوانی کی اور گلہائے عقیدت پیش کیا جبکہ مرحوم شیخ محمد عبداللہ کے مقبرے پر بھی فاتحہ خوانی اور گلباری کی گئی۔
اس موقع پر نیشنل کانفرنس نے مرحومین کی بے لوث خدمات کو یاد کرتے ہوئے خراج عقیدت پیش کیا۔
مادر مہربان بیگم شیخ محمد عبداللہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کی خواتین ونگ کی ریاستی صدر شمیم فردوس نے کہا کہ مادر مہربان کی خدمات کو جموں و کشمیر کے لوگ کبھی بھی فراموش نہیں کر سکتے ہیں۔
انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے ان کا کردار بے مثال ہے کیونکہ انہوں نے گھر گھر جاکر تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کر کے لوگوں کو تعلیم کی طرف مائل کیا، خاص طور لڑکیوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے لیے بیگم اکبر جہاں نے قابل فخر کام انجام دیا۔ خواتین کی خواندگی کو فروغ دینے میں ان کا کام سر فہرست رہا ہے۔
شمیم فردوس نے کہا کہ مرحوم شیخ محمد عبداللہ کی گرفتاری کے دوران مادر مہربان نے انتہائی مشکل وقت کے دوران جموں و کشمیر اور نیشنل کانفرنس کو قائم رکھا جبکہ شیخ محمد عبداللہ کے مشن کو آگے بڑھاتے ہوئے لوگوں کے وقار کو یقینی بنانے میں ہر ممکن کوشش کی۔