جہاں یوکرین میں روس کی جانب سے فوجی آپریشن جاری Ukraine Russia Tension ہے وہیں وہاں درماندہ کشمیری طلبہ کی مشکلات اور پریشانیاں میں اضافہ ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔
سرینگر کے بمنہ علاقے کی رہنے والی یوسرا چشتی اس وقت یوکراین میں طبی تعلیم حاصل کر رہی ہے۔وہیں اُن کے والدین وہاں کی صورتحال کی وجہ سے کافی پریشان کن ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ہوائی پروازوں نے یوکرین میں جنگی صورتحال کے پیش نظر ہوائی ٹکٹیں کافی مہنگی ہوگئی ہیں اور اب تو پروازیں بھی وہاں سے نہیں نکل رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Stranded Indians in Ukraine: یوکرین میں پھنسے بھارتی شہریوں کو نکالنے کی کوشش تیز، نئی ایڈوائزری جاری
وہیں ایک دوسرے طالب علم دانش رسول جو اس وقت یوکرین میں ایم بی بی ایس کے آخری سیمسٹر میں ہے، کا صبح سے اپنے گھر والوں سے کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے۔
اُن کے والد غلام رسول کا کہنا ہے کہ "گزشتہ شب بات ہوئے تھی۔ آج صبح سے کوئی بات نہیں ہوئی۔ لگاتار فون کر رہا ہوں پر وہاں سے کوئی جواب نہیں آ رہا ہے۔"
یہ بھی پڑھیں:Kashmiri students Stranded in Ukraine: "حالات معمول کے مطابق ،گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں "
دانش کی رشتہ دار کا کہنا تھا کہ "دانش ایک الگ قسم کا بچہ ہے۔ کتنی بھی مُشکِل ہو ہمارے سامنے ظاہر نہیں کرے گیا۔ میرا بھائی اور ہم سب بہت فکر مند ہیں۔ انتظامیہ اقدام جلدی اٹھائے اور اس کو یہاں لائے۔"
وہیں ذرائع کے مطایق دانش رسول آج شام دہلی پہچ گئے ہیں۔ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے ان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم ان سے رابطہ نہ ہوسکا۔
واضع رہے کی اس وقت کشمیر کے 180 سے زائد طلبہ یوکرین میں درماندہ ہیں۔ وہیں جموں و کشمیر سٹوڈنٹس اسیوسی ایشن نے ان طلبہ کے لیے ٹول فری نومبر بھی جاری کیا ہے۔