ETV Bharat / city

Panchayat Members Demand Security:'انتظامیہ ہمیں تحفظ فراہم کرانے میں ناکام ہوچکی ہے' - پنچایتی ممبران کی ہلاکت

وادی کشمیر میں پنچایتی ممبران کی ہلاکت سے سیکورٹی اور پنچانتی ممبران تشویش میں مبتلا ہیں۔ ہلاکتوں کے بعد انتظامیہ نے پنچایتی ممبران کو محفوظ مقامات یعنی سرینگر کے ہوٹلوں میں منتقل کیا ہے۔ تاہم سرینگر میں آج پنچایتی راج موومنٹ کے عہدیداروں نے اس ضمن میں پریس کانفرنس کے دوران سرکار کو مورد الزام ٹھہرایا۔

انتظامیہ ہمیں تحفظ فراہم کرانے میں ناکام ہوچکی ہے
Panchayat Members Demand Security
author img

By

Published : Mar 13, 2022, 7:47 PM IST

گذشتہ دنوں سرینگر کے کلگام میں تین پنچایتی ممبران کو نامعلوم مسلحہ افراد نے ہلاک کیا ہے، جبکہ ضلع پلوامہ کے آڑی ہل میں ایک ممبر بال بال بچ گئے۔ ہلاکتوں کے بعد انتظامیہ نے پنچایتی ممبران کو محفوظ مقامات یعنی سرینگر کے ہوٹلوں جو سیکورٹی حصار میں ہوتے ہیں منتقل کیا ہے۔ تاہم سرینگر میں آج پنچایتی راج موومنٹ کے عہدیداروں نے اس ضمن میں پریس کانفرنس کے دوران انتظامیہ کو مورد الزام ٹھہرایا۔ Panchayat Members Demand Security

Panchayat Members Demand Security
پنچایتی راج موومنٹ کے صدر غلام حسن پنزو نے بتایا کہ 'انتظامیہ نے پنچانتی ممبران کو سیکورٹی فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن یہ محض باتوں تک ہی محدود رہا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں سنہ 2018 میں اس وقت انتخابات میں حصہ لیا تھا جب مین اسٹریم سیاسی جماعتوں نے پنچایتی انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا۔ Panchayat Members Demand Securityان کا کہنا ہے کہ ہزاروں پنچانتی ممبران نے انکی جان ہتھیلی پر رکھ کر انتخابات لڑے تاکہ جمہوریت اور پنچانتی نظام کشمیر میں زندہ جاوید رہے۔ انہوں نے کہا اس کے باوجود بھی انتظامیہ انکو سیکورٹی فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے جس کی وجہ سے پنچانتی ممبران آئے دن ہلاک کئے جاتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سنہ 2011 سے 32 پنچانتی ممبران ہلاک کئے گئے ہیں جبکہ 40 زخمی ہوکر ناخیز ہوئے۔


واضح رہے کہ جموں وکشمیر میں سنہ 2011 میں پہلی مرتبہ پنچایتی انتخابات منعقد ہوئے تھے، جس میں ہزاروں سیاسی و سماجی کارکنان نے حصہ لیا تھا۔ ناسازگار حالات کی وجہ سے جموں وکشمیر میں پنچایتی انتخابات منعقد نہیں ہو پارہے تھے۔ تاہم انتخابات کے بعد عسکریت پسندوں نے ان پر حملے کرنے شروع کیے، جس میں سے 32 ممبران ہلاک کیے جاچکے ہیں۔ پنچانتی ممبران کا مطالبہ ہے کہ ان کو سیکورٹی فراہم کی جائے، تاہم پولیس حکام کا کہنا ہے کہ وہ ہر ممبر کو انفرادی سیکورٹی دستیاب نہیں کراسکتے ہیں، لیکن محفوظ مقامات پر ان کو رہائشی عمارتوں میں ایک ہی جگہ سیکورٹی دستیاب کی گئی ہے۔

گذشتہ دنوں سرینگر کے کلگام میں تین پنچایتی ممبران کو نامعلوم مسلحہ افراد نے ہلاک کیا ہے، جبکہ ضلع پلوامہ کے آڑی ہل میں ایک ممبر بال بال بچ گئے۔ ہلاکتوں کے بعد انتظامیہ نے پنچایتی ممبران کو محفوظ مقامات یعنی سرینگر کے ہوٹلوں جو سیکورٹی حصار میں ہوتے ہیں منتقل کیا ہے۔ تاہم سرینگر میں آج پنچایتی راج موومنٹ کے عہدیداروں نے اس ضمن میں پریس کانفرنس کے دوران انتظامیہ کو مورد الزام ٹھہرایا۔ Panchayat Members Demand Security

Panchayat Members Demand Security
پنچایتی راج موومنٹ کے صدر غلام حسن پنزو نے بتایا کہ 'انتظامیہ نے پنچانتی ممبران کو سیکورٹی فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن یہ محض باتوں تک ہی محدود رہا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں سنہ 2018 میں اس وقت انتخابات میں حصہ لیا تھا جب مین اسٹریم سیاسی جماعتوں نے پنچایتی انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا۔ Panchayat Members Demand Securityان کا کہنا ہے کہ ہزاروں پنچانتی ممبران نے انکی جان ہتھیلی پر رکھ کر انتخابات لڑے تاکہ جمہوریت اور پنچانتی نظام کشمیر میں زندہ جاوید رہے۔ انہوں نے کہا اس کے باوجود بھی انتظامیہ انکو سیکورٹی فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے جس کی وجہ سے پنچانتی ممبران آئے دن ہلاک کئے جاتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سنہ 2011 سے 32 پنچانتی ممبران ہلاک کئے گئے ہیں جبکہ 40 زخمی ہوکر ناخیز ہوئے۔


واضح رہے کہ جموں وکشمیر میں سنہ 2011 میں پہلی مرتبہ پنچایتی انتخابات منعقد ہوئے تھے، جس میں ہزاروں سیاسی و سماجی کارکنان نے حصہ لیا تھا۔ ناسازگار حالات کی وجہ سے جموں وکشمیر میں پنچایتی انتخابات منعقد نہیں ہو پارہے تھے۔ تاہم انتخابات کے بعد عسکریت پسندوں نے ان پر حملے کرنے شروع کیے، جس میں سے 32 ممبران ہلاک کیے جاچکے ہیں۔ پنچانتی ممبران کا مطالبہ ہے کہ ان کو سیکورٹی فراہم کی جائے، تاہم پولیس حکام کا کہنا ہے کہ وہ ہر ممبر کو انفرادی سیکورٹی دستیاب نہیں کراسکتے ہیں، لیکن محفوظ مقامات پر ان کو رہائشی عمارتوں میں ایک ہی جگہ سیکورٹی دستیاب کی گئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.