ETV Bharat / city

Efforts Continue To Lift Mining Ban: کان کنی سے پابندی ہٹوانے کے لیے جدو جہد جاری

کان کنی یونین کے رہنما پرویز احمد Mining Union Leader Pervez Ahmed پچھلے کئی سالوں سے کان کنی پر لگائی گئی پابندیوں Restrictions on Mining کو ہٹوانے میں مصروف ہیں۔ اس معاملے کو انہوں نے افسران، سابقہ وزرا اور ایل جی کی نوٹس میں بھی لایا، حتی کہ وہ اس تعلق سے دہلی بھی گئے اور اس اہم مسئلہ کو اعلیٰ افسران اور مرکزی وزراء کی نوٹس میں لایا۔

کان کنی سے پابندی ہٹوانے کے لیے جدو جہد جاری
کان کنی سے پابندی ہٹوانے کے لیے جدو جہد جاری
author img

By

Published : Jan 25, 2022, 8:20 PM IST

کئی برس قبل جموں وکشمیر حکومت نے مانس بل جیسے خوبصورت صحت افزا مقام کی خوبصورتی کو برقرار رکھنے کے لیے کان کنی پر پابندی Mining Ban عائد کردی تھی، جس کے بعد اگرچہ چوری چھپے یہ کام جاری ہے، تاہم جیالوجی اینڈ مائننگ Geology and Mining کے افسران موقع پر جاکر گاڑیوں کو ضبط کرنے کے علاوہ ہزاروں روپے مزدوروں سے بطور جرمانہ وصولا کرتے تھے۔

کان کنی سے پابندی ہٹوانے کے لیے جدو جہد جاریکان کنی سے پابندی ہٹوانے کے لیے جدو جہد جاری
چونکہ اس کان کنی سے ہی ہزاروں مزدوروں کا گھر چلتا تھا، لیکن کان کنی پر پابندی لگنے سے ہزاروں کی تعداد میں مزدور بے روزگار ہوئے ہیں۔

اس تعلق سے کان کنی یونین کے رہنما پرویز احمد پچھلے کئی سالوں سے اس اہم مسئلے کو افسران، سابقہ وزرا اور ایل جی کی نوٹس میں لارہے ہیں، حتی کہ وہ اس تعلق سے دہلی بھی گئے اور اس اہم مسئلہ کو اعلیٰ افسران اور مرکزی وزراء کی نوٹس میں بھی لایا، جس کے بعد انتظامیہ نے ان سے کچھ دستاویزات طلب کیے جسے لے کر یہ افراد گاندربل منی سکریٹریٹ میں قائم محکمہ جیالجی اینڈ مایننگ کے افسران کو دینے پہنچے ہیں۔


اس دوران انہوں نے میڈیا کے سامنے وہ دستاویزات دکھائے جسے وہ افسران کو دینے جارہے ہیں۔


مزید پڑھیں: ’کان کنی پر پابندی سے سینکڑوں افراد بیروزگار‘


ان کان کنی سے وابستہ افراد نے اب متعلقہ افسران، ڈپٹی کمشنر گاندربل خاص کر ایل جی جموں وکشمیر سے اپیل کی ہے کہ ان دستاویزات کی جانچ پڑتال کی جائے اور ہمیں ہمارا کام واپس لوٹایا جائے، تاکہ بے روزگار افراد پھر سے اپنا روزگار کما سکیں۔

کئی برس قبل جموں وکشمیر حکومت نے مانس بل جیسے خوبصورت صحت افزا مقام کی خوبصورتی کو برقرار رکھنے کے لیے کان کنی پر پابندی Mining Ban عائد کردی تھی، جس کے بعد اگرچہ چوری چھپے یہ کام جاری ہے، تاہم جیالوجی اینڈ مائننگ Geology and Mining کے افسران موقع پر جاکر گاڑیوں کو ضبط کرنے کے علاوہ ہزاروں روپے مزدوروں سے بطور جرمانہ وصولا کرتے تھے۔

کان کنی سے پابندی ہٹوانے کے لیے جدو جہد جاریکان کنی سے پابندی ہٹوانے کے لیے جدو جہد جاری
چونکہ اس کان کنی سے ہی ہزاروں مزدوروں کا گھر چلتا تھا، لیکن کان کنی پر پابندی لگنے سے ہزاروں کی تعداد میں مزدور بے روزگار ہوئے ہیں۔

اس تعلق سے کان کنی یونین کے رہنما پرویز احمد پچھلے کئی سالوں سے اس اہم مسئلے کو افسران، سابقہ وزرا اور ایل جی کی نوٹس میں لارہے ہیں، حتی کہ وہ اس تعلق سے دہلی بھی گئے اور اس اہم مسئلہ کو اعلیٰ افسران اور مرکزی وزراء کی نوٹس میں بھی لایا، جس کے بعد انتظامیہ نے ان سے کچھ دستاویزات طلب کیے جسے لے کر یہ افراد گاندربل منی سکریٹریٹ میں قائم محکمہ جیالجی اینڈ مایننگ کے افسران کو دینے پہنچے ہیں۔


اس دوران انہوں نے میڈیا کے سامنے وہ دستاویزات دکھائے جسے وہ افسران کو دینے جارہے ہیں۔


مزید پڑھیں: ’کان کنی پر پابندی سے سینکڑوں افراد بیروزگار‘


ان کان کنی سے وابستہ افراد نے اب متعلقہ افسران، ڈپٹی کمشنر گاندربل خاص کر ایل جی جموں وکشمیر سے اپیل کی ہے کہ ان دستاویزات کی جانچ پڑتال کی جائے اور ہمیں ہمارا کام واپس لوٹایا جائے، تاکہ بے روزگار افراد پھر سے اپنا روزگار کما سکیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.