پی اے جی ڈی کے ترجمان یوسف تاریگامی کی طرف سے ایک بیان میں کہا کہ ایک بزرگ خاتون کو طلب کرنا توہین آمیز قدم ہے۔ یوسف تاریگامی نے کہا کہ 'سیاسی حریفوں کی آواز کو بند کرنے کے ایسے ہتھکنڈے کا استعمال ختم کیا جانا چاہیے۔
پی ای جی ڈی نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ سیاسی مخالفین کے خلاف تحقیقات ایجنسیوں کا استعمال کرکے اختلاف رائے کی آواز کو دبانا ناقابل قبول ہے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ ایسے اقدامات اختلاف رائے رکھنے والے لوگوں کو دبانے اور مرکزی سرکار کی طرف سے 5 اگست 2019 کے یکطرفہ اور غیر آئینی فیصلوں کی واپسی کے مطالبات کرنے والے لوگوں کو دبانے کی کوشش ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
محبوبہ مفتی کا تین روزہ جموں دورہ
آپ کو بتادیں منگل کے روز کو ای ڈی نے محبوبہ مفتی کی والدہ کو کسی معاملے کی پوچھ تاچھ کے لیے طلب کیا ہے۔
محبوبہ مفتی نے اس کے متعلق ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا: 'جس دن پی ڈی پی نے حد بندی کمیشن سے ملاقات نہ کرنے کا فیصلہ کیا اسی دن انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے میری والدہ کو نامعلوم الزامات کے تحت ذاتی طور پر پیش ہونے کے لئے ایک سمن بھیجا۔مرکزی حکومت سیاسی مخالفین کو ڈرانے کی کوششوں میں سینیئر شہریوں کو بھی نہیں بخشتی۔ این آئی اے اور ای ڈی اس میں استعمال ہوتے ہیں'۔