دفعہ 370 کے خاتمے کی دوسری سالگرہ کے موقعے پر جموں و کشمیر پولیس نے سرینگر کے مرکز میں دکانداروں کو زبردستی دکان کھولنے کو کہا اور شام کو انتظامیہ نے شہر میں تین رنگ کی روشنی نصب کر کے اس دن کو جشن کے طور پر منایا۔
اس تعلق سے بات کرتے ہوئے سرینگر اسمارٹ سٹی کے ایک افسر کا کہنا تھا کہ ' ہم کو ہدایت دی گئی تھی کی 5 اگست کو بڑے پیمانے پر منانا ہے۔ اس لیے اہم مقامات پر بھارت کے قومی پرچم نصب کیے گئے تھے اور شام کو زیرو برج اور بڑشاہ برج پر تین رنگ کے برقی قمقمے لگائے گئے تھے'۔
شہر کے دکانداروں نے پولیس پر الزام عائد کر تے ہوئے کہا تھا کہ 'ہم سے زبردستی دکان کھلوائے جا رہے ہیں۔ حتیٰ کے دکان نہ کھولنے پر دکان کے تالے بھی پولیس کی جانب سے توڑے گئے'۔ سوشل میڈیا پر پولیس اہلکاروں کی جانب سے توڑ پھوڑ کرنے اور بند دکانون کے تالے توڑنے کی تصاویر وائرل ہوگئیں۔
مزید پڑھیں: کٹھوعہ ہیلی کاپٹرحادثہ، تیسرے روز بھی رسکیو آپریشن جاری
جبکہ اس تعلق سے پولیس اہلکاروں نے دعویٰ کیا کہ'کسی دکان کے تالے نہیں توڑے گئے ہیں۔ پولیس کے اہلکار یہاں دکان کی حفاظت کے لیے تعینات ہیں'۔
آپ کو بتادیں کہ سنہ 2019 کی 5 اگست کو مرکز کی بے جے پی حکومت نے جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت دلانے والی دفعہ 370 اور 35- اے کو منسوخ کردیا تھا جس کے بعد جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ میں شامل کیا گیا ہے۔