ملک کے ساتھ ساتھ وادی بھر میں آج نیشنل لوک عدالتوں کا انعقاد کیا گیا ان عدالتوں کو تقریباً دو ماہ کے بعد پھر سے بحال کیا گیا۔ ان عدالتوں کو کوورنا وائرس کے پیش نظر ملتوی کردیا گیا تھا۔
اس مناسبت سے آج ضلع پلوامہ میں بھی لوک عدالت کا انعقاد عمل میں لایا گیا ۔جس میں تقریباً 880 کیسز کی سنوائی ہوئی۔جس میں افہام و تفیہم کے ذریعے سے سینکڑوں مساٸل حال کئےگئے ہیں۔منصف کورٹ پلوامہ میں بجلی، پانی،ٹرانسپورٹ، اور ازدواجی زندگی و دیگر کئی سارے معاملے باہمی رضامندی کر کے لوک عدالت کے ذریعے سے حل کئے گئے ہیں۔ضلع پلوامہ میں کل چھ بنچ قاٸم کئے گئے تھے.مذکورہ بینچوں میں مختلف نوعیت کے 127 مقدمات اٹھائے گئے، جن میں سے 93 معاملات کو خوش اسلوبی سے حل کیا گیا۔
سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں کے زیر التواء میں معاملے افہام و تفہیم کے ذریعے سے حل کئے گئے ہیں۔ان لوک عدالتوں کا انعقاد جموں و کشمیر لیگل سروسز اتھارٹی کی ہدایت پر کیا گیا ہے۔ ضلع پلوامہ میں پہلے بنچ کی سربراہی مسٹر عبدالرشید ملک ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج پلوامہ اور ریاض احمد چودھری سکریٹری ڈی ایل ایس اے پلوامہ کررہے تھے ۔
وہیں دوسرے بینچ کی سربراہی مسٹر معراج الدین صوفی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج پلوامہ اور شیخ گوہر حسین سب جج اسپیشل موبائل مجسٹریٹ پلوامہ کررہے تھے۔
جبکہ تیسرے بینچ کی سربراہی مسٹر سندیپ گنڈوترا کررہے تھے۔ وہیں ترال میں نیشنل لوک عدالت بینچ کی سربراہی جناب الطاف احمد میر۔ جبکہ پانپورہ بینچ میں مسٹر جنید امتیاز میر سربراہی کررہے تھے۔ اور اونتی پورہ میں صدر بار ایسوسی ایشن مسٹر راجہ ارشد تھے۔ ان چھ بینچوں سے قبل مختلف نوعیت کے 1290 مقدمات جن میں فوجداری احاطہ ، شادی ، بحالی ، چیک باؤنس ، سول، بازیافت ، میکٹ لیگیشن اور پری لیگیشن شامل تھے جن میں سے 1129 مقدمات کو خوش اسلوبی سے طے کیا گیا اور اس میں 500 روپے کی رقم شامل ہے۔ان لوک عدالتوں میں 1،18،58،024کا احساس ہوا اور 1،15،87،274 لاکھ روپے کی رقم میکٹ، بینک ریکوری اور 138 N.I میں طے کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
پریذائیڈنگ افسران کی کاوشوں کے ساتھ ساتھ متعلقہ عدالتوں کے بار ممبروں کے تعاون سے ایکٹ کیسز، بار کے ممبران ، بینک منیجرز ، اور بڑے پیمانے پر لوگوں نے کووڈ 19 کے تمام ایس او پیز کا مشاہدہ کرنے کے بعد ورچوئل ذرائع اور جسمانی ضرورت کے ذریعے نیشنل لوک عدالت میں حصہ لیا اور جے اور کے کی معزز ہائی کورٹ کے مختلف رہنما خطوط اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے عبدالرشید ملک ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج پلوامہ نے کہا کہ ان لوک عدالتوں کے ذریعے سے لوگوں کو کافی مدد ملتی ہے اور ان لوک عدالتوں کے ذریعے سے لوگوں کے وہ مساٸل حل ہوتے ہیں جس سے دو دھڑوں کے درمیان تناو پیدا ہو چکا ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لوک عدالت میں آکے ان دھڑوں کو تفہیم کے ذریعے سے سمجھایا جاتا ہے اور اُن کے معاملے رضامندی سےحل کئے جاتے ہیں جس سے دونوں فریقین کو آسانی ہوتی ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ضلع پلوامہ کے ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس میں قومی لوک عدالت کا عبدالرشید ملک چیئرمین ڈی ایل ایس اے نے تمام جوڈیشل افسران اور بار ممبروں کی موجودگی میں اس کا افتتاح کیا۔