ETV Bharat / city

Farooq Abdullah on Militancy: کشمیریوں کے دل جیتے بغیر عسکریت پسندی ختم نہیں ہوگی، فاروق عبداللہ

نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندی کا خاتمہ تب تک ممکن نہیں ہے جب تک کشمیریوں کے دل نہیں جیتے جائیں اور پاکستان کے ساتھ بات چیت کا سلسلہ شروع کیا جائے۔ انہوں نے ان باتوں کا اظہار پارٹی کے دفتر نواے صبح میں کیا۔ Farooq Abdullah on Militancy

militancy-wont-end-unless-govt-wins-peoples-heart-and-engages-dialogues-with-pakistan-says-farooq-abdullah
کشمیریوں کے دل جیتے بغیر عسکریت پسندی ختم نہیں ہوگی، ڈاکٹر فاروق عبداللہ
author img

By

Published : Jul 13, 2022, 4:15 PM IST

Updated : Jul 13, 2022, 10:19 PM IST

سرینگر: نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندی کا خاتمہ تب تک ممکن نہیں ہے جب تک کشمیریوں کے دل نہ جیتے جائیں اور پاکستان کے ساتھ بات چیت کا سلسلہ نہ شروع کیا جائے۔ انہوں نے 13 جولائی کی سرکاری چھٹی کو منسوخ کرنے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ نہ صرف اس دن کی چھٹی منسوخ کی گئی بلکہ اس دن مزار شہدا پر فاتحہ پڑھنے والوں کو بھی روکا گیا جو ایک بڑی غلطی ہے۔ موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار بدھ کے روز سرینگر کے پارٹی دفتر نواے صبح میں یوم شہداء کی تقریب میں کیا۔ Farooq Abdullah on Talks with Pakistan

کشمیریوں کے دل جیتے بغیر عسکریت پسندی ختم نہیں ہوگی، ڈاکٹر فاروق عبداللہ

فاروق عبداللہ نے کہا کہ ’عسکریت پسندی ختم ہونے والی نہیں ہے، یہ تب تک ختم نہیں ہوگی جب تک کشمیریوں کے دل نہیں جیتے جائیں گے اور جب تک ہمسایہ ملک کے ساتھ اس کا حل تلاش کرنے کے لیے بات چیت کا سلسلہ شروع نہیں کیا جائے گا‘۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ایسا نہیں کیا جائے گا، ہم پستے رہیں اور مرتے رہیں گے‘۔

سرینگر کے لال بازار علاقے میں گذشتہ شام عسکریت پسندی کے حملے میں ہلاک ہونے والے اے ایس آئی مشتاق احمد کے بارے میں پوچھے جانے پر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ 'سال 2020 میں اس کا بیٹا مارا گیا جس کو فوج نے مارا اور آج افسوس یہ ہے کہ اس کو عسکریت پسندی نے مارا‘۔ انہوں نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت سے اپیل کی کہ وہ مہلوک پولیس افسر کے اہل خانہ کو بھر پور معاوضہ دے تاکہ وہ عزت سے زندگی گزار سکیں۔ Farooq Abdullah on ASI Killing


13 جولائی یعنی یوم شہداء کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں موصوف صدر نے کہا کہ 'افسوس ہے کہ نہ صرف اس دن کی چھٹی منسوخ کی گئی بلکہ جو لوگ شہدا کے احترام کے لیے مزار شہدا پر جاتے تھے، وہاں فاتحہ پڑھتے تھے، ان کو بھی روکا گیا جو ایک بڑی غلطی ہے‘۔Farooq Abdullah on Martyrs Day

مزید پڑھیں:



واضح رہے کہ نیشنل کانفرنس نے سرینگر کے پارٹی ہیڈکوائریٹر نوائے صبح میں یوم شہداء کے لیے ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ اس تقریب میں نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ اور موجودہ ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ سمیت پارٹی کے سینیئر لیڈارن نے شرکت کی۔ اپنے خطاب میں نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ 13 جولائی کے شہداء نے کشمیروں کو جاگیردارانہ نظام اور ظلم و ستم کی زندگی سے آزاد کروایا جس کو ہمیں بھولنا نہیں چاہیے۔ فاروق عبداللہ نے موجودہ دور کو بھی اسی دور سے جوڑتے ہوئے کہا کہ یہ دور بھی ختم ہونے والا ہے اور ہمیں اپنی صفوں کو مضبوط کرنے کی اشد ضرورت ہے کیونکہ دشمن کافی شاطر اور مفاد پرست ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

سرینگر: نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندی کا خاتمہ تب تک ممکن نہیں ہے جب تک کشمیریوں کے دل نہ جیتے جائیں اور پاکستان کے ساتھ بات چیت کا سلسلہ نہ شروع کیا جائے۔ انہوں نے 13 جولائی کی سرکاری چھٹی کو منسوخ کرنے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ نہ صرف اس دن کی چھٹی منسوخ کی گئی بلکہ اس دن مزار شہدا پر فاتحہ پڑھنے والوں کو بھی روکا گیا جو ایک بڑی غلطی ہے۔ موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار بدھ کے روز سرینگر کے پارٹی دفتر نواے صبح میں یوم شہداء کی تقریب میں کیا۔ Farooq Abdullah on Talks with Pakistan

کشمیریوں کے دل جیتے بغیر عسکریت پسندی ختم نہیں ہوگی، ڈاکٹر فاروق عبداللہ

فاروق عبداللہ نے کہا کہ ’عسکریت پسندی ختم ہونے والی نہیں ہے، یہ تب تک ختم نہیں ہوگی جب تک کشمیریوں کے دل نہیں جیتے جائیں گے اور جب تک ہمسایہ ملک کے ساتھ اس کا حل تلاش کرنے کے لیے بات چیت کا سلسلہ شروع نہیں کیا جائے گا‘۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ایسا نہیں کیا جائے گا، ہم پستے رہیں اور مرتے رہیں گے‘۔

سرینگر کے لال بازار علاقے میں گذشتہ شام عسکریت پسندی کے حملے میں ہلاک ہونے والے اے ایس آئی مشتاق احمد کے بارے میں پوچھے جانے پر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ 'سال 2020 میں اس کا بیٹا مارا گیا جس کو فوج نے مارا اور آج افسوس یہ ہے کہ اس کو عسکریت پسندی نے مارا‘۔ انہوں نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت سے اپیل کی کہ وہ مہلوک پولیس افسر کے اہل خانہ کو بھر پور معاوضہ دے تاکہ وہ عزت سے زندگی گزار سکیں۔ Farooq Abdullah on ASI Killing


13 جولائی یعنی یوم شہداء کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں موصوف صدر نے کہا کہ 'افسوس ہے کہ نہ صرف اس دن کی چھٹی منسوخ کی گئی بلکہ جو لوگ شہدا کے احترام کے لیے مزار شہدا پر جاتے تھے، وہاں فاتحہ پڑھتے تھے، ان کو بھی روکا گیا جو ایک بڑی غلطی ہے‘۔Farooq Abdullah on Martyrs Day

مزید پڑھیں:



واضح رہے کہ نیشنل کانفرنس نے سرینگر کے پارٹی ہیڈکوائریٹر نوائے صبح میں یوم شہداء کے لیے ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ اس تقریب میں نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ اور موجودہ ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ سمیت پارٹی کے سینیئر لیڈارن نے شرکت کی۔ اپنے خطاب میں نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ 13 جولائی کے شہداء نے کشمیروں کو جاگیردارانہ نظام اور ظلم و ستم کی زندگی سے آزاد کروایا جس کو ہمیں بھولنا نہیں چاہیے۔ فاروق عبداللہ نے موجودہ دور کو بھی اسی دور سے جوڑتے ہوئے کہا کہ یہ دور بھی ختم ہونے والا ہے اور ہمیں اپنی صفوں کو مضبوط کرنے کی اشد ضرورت ہے کیونکہ دشمن کافی شاطر اور مفاد پرست ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : Jul 13, 2022, 10:19 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.