فرضی انکاﺅنٹر میں مارے گئے نوجوانوں کے اہل خانہ کی جانب سے جموں وکشمیر ہائیکورٹ میں ایک عرضی دائر کی گئی تھی جبکہ اس انکاﺅنٹر کے سلسلہ میں ایک مقدمہ (ایف آئی آر نمبر 69/2005) بھی درج کیا گیا تھا ۔وہیں اہل خانہ نے ڈی این اے کی بنیاد پر سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا تھا۔
جموں وکشمیر ہائیکورٹ (جموں ڈویژن) کے جسٹس جاوید اقبال نے ایڈوکیٹ اچھل شرما کے دلائل سننے کے بعد 15 ہزار روپے کے عوض میں مزکورہ افیسران کے خلاف ضمانتی وارنٹ جاری کیا۔
واضح رہے کہ اپریل 2004 میں 4 مزدور رام لال، ستپال، بشن لال اور اشوک کمار کو فوج نے مبینہ طور پر ایک فرضی انکاؤنٹر میں ہلاک کردیا تھا۔ اس وقت کے کیپٹن سمت کوہلی جو انکاؤنٹر کے وقت ڈیوٹی افسر تھے 2006 میں پراسرار حالات میں مردہ پائے گئے تھے۔